نائجیریا کے صدر کو اپنی ہی بیوی کی تنبیہ
صدر بوہاری کی اہلیہ عائشہ بوہاری کا کہنا تھا کہ ’صدر کی جانب سے منتخب کیے جانے والے حکام میں سے زیادہ تر کو وہ خود بھی نہیں جانتے ہیں۔‘
عائشہ بوہاری کے خیال میں حکومت کو ہائی جیک کر لیا گیا ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب کے پیچھے ’چند لوگوں کا ہاتھ ہے‘۔
صدر بوہاری کا انتخاب گذشتہ سال حکومت میں سے بدعنوانی اور اقربا پروری کے خاتمے کے وعدے کے ساتھ ہوا تھا۔
نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا میںنذیرو میکائیلو نے بتایا ہے کہ صدر کی اہلیہ کے اس فیصلے اور تشویش سے عوام حیران ہو سکتی ہے لیکن اس سے صدر کی قیادت پر بے اطمینانی بھی ظاہر ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ صدر بوہاری نے اپنے عہدے کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ کسی کے ساتھ تعلق نہیں رکھتے، اور سب کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں۔‘
عائشہ بوہاری نے انٹرویو میں مزید کہا کہ ’مثال کے طور پر صدر منتخب کیے گئے 50 میں سے 45 افراد کو جانتے تک نہیں، اور 27 سالوں سے ان کی بیوی ہونے کے باوجود میں بھی ان افراد کو نہیں جانتی۔‘
انھوں نے کہا کہ جو لوگ حکمران جماعت آل پروگریسو کانگریس (اے پی سی) کے نظریے میں اپنا حصہ تک نہیں ڈالتے وہ اعلیٰ نشستوں پر تعینات کیے جا چکے ہیں اور اس کی وجہ ’چند افراد‘ کا اثر و رسوخ ہے۔
جب ان سے حکومت کو ہائی جیک کرنے والے افراد کے ناموں کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے نام بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ ٹی وی دیکھیں تو آپ انھیں پہچان لیں گے۔‘
عائشہ بوہاری نے کہا کہ انھیں ان کے شوہر نے فی الحال نہیں بتایا ہے کہ آیا وہ 2019 کے انتخابات میں حصہ لیں گے یا نہیں۔