بادشاہ پومی پون کا آخری سفر شروع،
بادشاہ کی لاش کو ہسپتال سے شاہی محل میں منتقل کرنے والے قافلے میں ولی عہد بھی موجود تھے۔ گاڑیاں کا یہ قافلہ جہاں جہاں سے گزا وہاں موجود فوجیوں نے جھک کر سلامی پیش کی۔
بادشاہ کے انتقال پر ملک میں حقیقی معنوں میں فضا سوگوار ہے اور قافلے کے راستے میں موجود لوگ رو کر اپنے دیکھ کا اظہار بھی کرتے رہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو تھائی لینڈ کے شاہی محل نے اعلان کیا تھا کہ ملک کے بادشاہ پومی پون 88 برس کی عمرمیں انتقال کر گئے ہیں۔
وہ دنیا میں طویل ترین عرصے تک بادشاہ رہنے والے فرماں روا تھے جنہوں نے اپنے ستر سال دور اقتدار میں بہت سے سیاسی بحرانوں سے ملک کو نکالا۔
گزشتہ چند برسوں میں وہ اپنی طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے عوامی تقریبات میں شرکت نہیں کرتے تھے۔
بادشاہ کا انتقال ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب تھائی لینڈ 2014 میں ہونے والی بغاوت کے بعد سے فوج کی حکمرانی میں ہے۔
بادشاہ کے انتقال کے بعد تھائی لینڈ کی پارلیمان کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
بادشاہ پومی پون کے جانشین تریسٹھ سالہ ولی عہد شہزادہ وجیرالونگکورن کو عوام میں وہ پذیرائی حاصل نہیں ہے جو ان کے والد کو تھی۔
تھائی لینڈ کے قوانین کے مطابق عوامی سطح پر جانشینی کے معاملات پر بات کرنا قابل تعزیر جرم ہے۔
بادشاہ پومی پون جو امریکہ کی ریاست میسی چوسٹ کے شہر کیمبرج میں پیدا ہوئے ان کی تاج پوشی نو جون 1946 میں ان کے بھائی اناند ماہیدول کے انتقال کے بعد ہوئی۔