کے ایف سی سے چکن خریدنے کے بعد خاتون نے کمپنی کے خلاف 2 ارب روپے کا مقدمہ
ایک امریکی خاتون اینا ورٹز برجر نے ٹی وی اشتہار میں دکھائی گئی مقدار کے برعکس کم تعداد میں چکن دینے پر فاسٹ فوڈ چین کے خلاف 2 کروڑ ڈالر(2 ارب روپے) ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے اور کمپنی کو ٹی وی اشتہار تبدیل کرنے کا حکم دینے کی درخواست بھی کی ہے۔
اینا ورٹز برجر نے بتایا کہ ”میں نے ’غیر معمولی‘ دعوت کیلئے 20 ڈالر میں کے ایف سی سے فرائیڈ چکن کے ٹکڑوں کی ایک ٹوکری خریدی لیکن یہ دیکھ کر ششدر رہ گئی کہ اس میں موجود چکن ٹی وی پر چلنے والے اشتہار میں دکھائی گئی مقدار سے کہیں کم تھا۔ “
میں گھر آئی اور باسکٹ کھولی تو کہا’ چکن کہاں ہے؟‘ میں نے تو سوچا تھا کہ خریدا گیا چکن ایک سے زائد بار کھانے کے کام آئے گا۔ لیکن ٹوکری تو آدھی خالی تھی۔ کم تعداد میں ہونے کے باعث گھر کے تمام افراد کھا بھی نہ سکے کیونکہ جو چکن موجود تھا وہ بھی بہت چھوٹے ٹکڑوں کی شکل میں تھا۔“
غصے میں بھری 64 سالہ ورٹز برجر شکایت کرنے کیلئے جارجیا میں واقع کے ایف سی کے ہیڈ کوارٹر جا پہنچی جہاں اسے بتایا گیا کہ ٹی وی اشتہار میں مرغی کا گوشت اس لئے ٹوکری کے دہانے تک دکھایا گیا ہے تاکہ وہ صحیح طرح سے نظر آ سکے اور اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ حقیقت میں بھی اتنا ہی چکن دیا جائے گا۔
ورٹز برجر نے انہیں جواب دیا کہ ”اگر آپ لوگوں اپنا چکن دکھانا چاہتے ہیں تو اسے کسی ڈش میں رکھیں۔ یہ سب بے تکی باتیں ہیں۔ میں توقع کرتی ہوں کہ مجھے وہی کچھ ملے گا جو مجھے بتایا گیا۔“ ہیڈکوارٹر والوں کی ’بے تکی‘ باتوں کے بعد ورٹز برجر نے ایک وکیل سے رابطہ کر کے قانونی دعویٰ دائر کر دیا ہے جس میں کے ایف سی سے ٹی وی اشتہار تبدیل کرنے کا کہا گیا ہے۔ خاتون نے کمپنی کی جانب سے معاوضے کے طور پر تحفے میں ملنے والے 2 سرٹیفکیٹس بھی واپس کر دئیے ہیں اور فاسٹ فوڈ چین کے خلاف 2 کروڑ ڈالر(2 ارب روپے) ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔
کے ایف سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خاتون کا موقف بے بنیاد ہے اور ہم عدالت سے ہرجانے کی یہ درخواست مسترد کرنے کی استدعا کر رہے ہیں۔“