شام میں ترک فوج کے قافلے پر فضائی حملہ، 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی
ادلب:
شام میں ترک فوجی قافلے کو حال ہی میں اتحادی فوج کے تسلط میں لیے گئے علاقے میں داخل ہونے پر فضائی حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے صوبے ادلب کے جنگجوؤں کے زیر تسلط علاقوں میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے، خان شیخیون میں اتحادی افواج طویل جھڑپ کے بعد داخل ہونے میں کامیاب ہوگئیں اور علاقے کا قبضہ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
آج صبح ترک فوج کے قافلے خان شیخیون میں اپنی چیک پوسٹ کی جانب جا رہے تھے کہ اتحادی افواج کے طیاروں نے انہیں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔ ترکی وزارت دفاع نے فضائی حملوں میں 3 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خان شیخیون میں حیات التحریر الشام کا داعش کے قیام سے تسلط تھا اور اگر شامی فوجیں اس علاقے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی ہیں تو یہ ایک بڑی کامیابی سمجھی جائے تاہم حیات التحریر نے تاحال علاقے کا کنٹرول برقرار رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب شام کی بشار الاسد حکومت نے خان شیخیون میں دہشت گردوں کی مدد کرنے پر ترکی سے سخت احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ترکی فوج کے قافلے اتحادی افواج کے سامنے پسپا ہوتے دہشت گردوں کی مدد کو جا رہے تھے۔
واضح رہے کہ داعش کے آخری ٹھکانے ادلب میں 30 لاکھ افراد رہتے ہیں جن میں سے 15 لاکھ افراد جھڑپوں کے دوران پناہ گزین کیمپوں میں منتقل ہوگئے ہیں اور گزشتہ 4 ماہ کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے تحت 500 سے زائد شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔