موجودہ صورتحال میں سعودی عرب سے یومیہ 30 لاکھ بیرل تیل کی فراہمی ایک ماہ تک متاثر رہے گی، ایس اینڈ پی
رپورٹ کے مطابق ایس اینڈ پی گلوبل پلیٹس کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملے کی وجہ سے یومیہ 30 لاکھ بیرل تیل کی فراہمی بند ہوگئی ہے۔
سعودی عرب یومیہ 99 لاکھ بیرل تیل نکالتا ہے، جس میں سے وہ یومیہ 70 لاکھ بیرل برآمد کرتے ہیں اور جن میں درآمد کنندگان زیادہ تر ایشیائی ممالک ہیں۔
ایس اینڈ پی کے مطابق طویل عرصے تک سعودی عرب کے تیل کی بندش کا خطرہ اس بات کا عندیہ ہے کہ ریاض کے پاس مارکیٹ میں تیل کی فراہمی کے لیے مزید پیداوار کی صلاحیت نہیں۔ آئندہ ہفتوں یا مہینوں کے دوران عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔
سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد دنیا کو خبردار کیا گیا تھا کہ تنصیبات پر حملے کے بعد دنیا کو تیل کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کابینہ کا کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان جارحانہ کارروائیوں کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرے۔سعودی عرب کی اعلیٰ قیادت کا کہنا تھا کہ اس سے قطع نظر کہ کون ان حملوں میں ملوث تھا اور ہم رد عمل دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم ہم نے کسی کا نام نہیں لیا
خیال رہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والی دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے 2 پلانٹس ابقیق اور خریص پر ڈرون حملے کیے گئے تھے۔