امریکی پابندیاں ہواوے کی پیشرفت میں بے اثر
اسلامی جمہوریہ ایران کی طرح چینی اسمارٹ فون کمپنی ہواوے پر بھی امریکی پابندیاں کارگر ثابت نہیں ہوئیں۔
خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق ہواوے کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں نے کمپنی کو نقصان پہنچانے کی بجائے زیادہ سخت جان بنادیا ہے جو اب اپنی اہم ترین مصنوعات کے وسائل پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ہواوے کو امریکی ٹیکنالوجی تک رسائی نہ دینے کے انتباہ سے بہت پہلے ہی اس چینی ٹیلی کام کمپنی نے امریکی سپلائرز پر انحصار کرنے کے لیے تحقیق کے لیے سرمایہ لگانا شروع کردیا تھا۔
واضح رہے کہ ہواوے ٹیکنالوجیز لمیٹڈ دنیا میں سام سنگ کے بعد دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے اور فون نیٹ ورکس کے سوئچنگ گیئر بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ہے جس کے آلات 50 میں سے 45 بڑے فون کیرئیرز استعمال کررہے ہیں۔
اب ہواوے 5 جی ٹیکنالوجی کی قیادت بھی سنبھالے ہوئے ہے اور نیکسٹ جنریشن ٹیکنالوجی صرف تیز تر انٹرنیٹ نہیں بلکہ خودکار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی گاڑیوں اور دیگر مستقبل کی مصنوعات کو بھی سپورٹ فراہم کرے گی۔
امریکا کا دعویٰ ہے کہ ہواوے ممکنہ طور پر چین کو جاسوسی میں مدد دیتی ہے، جس کی تردید یہ کمپنی کرچکی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے کسی قسم کے شواہد فراہم نہیں کیے۔