بھارت میں جنونی ہندوؤں کے ہاتھوں دو نو عمر لڑکے بیدری سے قتل
لکھنؤ:
بھارت میں مشتعل ہندوؤں کے ہجوم نے دلت برادری کے دو نوعمر لڑکوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں دونوں کی موت واقع ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اتر پردیش میں ہندوؤں میں نچلی ذات والے سمجھے جانے والی دلت کمیونیٹی کے 12 سالہ روشنی اور اس کے بھتیجے 10 سالہ اویناش کو مشتعل ہجوم نے لاٹھیاں مار مار کر قتل کردیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دونوں بچوں کو پنچایت بلڈنگ کے سامنے رفع حاجت کرنے پر مشتعل ہجوم نے تشدد کا نشانہ بنایا جس میں مقتولین کے گاؤں کے رہائشی دو بھائی رامیشور یادیو اور حکیم یادیو پیش پیش تھے۔
مقتول اویناش کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ یادیو کے خاندان سے ایک بار پہلے بھی جھگڑا ہوا تھا جس کا بدلہ لینے کے لیے رامیشور یادیو اور حکیم یادیو نے بچوں کے خلاف لوگوں کو اکسا کر قتل کیا۔
دوسری جانب پولیس نے مقتولین کے اہل خانہ کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکیم یادیو کا ذہنی توازن درست نہیں، اس نے اضطرابی کیفیت میں گھر کے قریب سے گزرنے والوں دو بچوں کو ڈنڈے مار کر ہلاک کیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل معمول کی بات بن گئی ہے حالانکہ بھارتی سپریم کورٹ نے اسمبلی کو مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل کی واقعات پر سخت سے سخت سزا کے تعین کے لیے قانون سازی کا حکم دیا تھا تاہم جارحیت پسند مودی سرکار نے کان نہ دھرے۔