کینیڈا الیکشن: جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کامیاب لیکن سادہ اکثریت سے محروم
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈوکی جماعت اتحادی حکومت بنانےکی پوزیشن میں آگئی لیکن انہیں ایک چھوٹی بائیں بازو کی جماعت کی حمایت کی ضرورت ہو گی۔
کینیڈاکے پارلیمانی انتخابات میں پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے اور ابتدائی نتائج کے مطابق وزیراعظم ٹروڈوکی لبرل جماعت اتحادیوں کے ساتھ مل کر نئی حکومت کی تشکیل کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
عام انتخابات میں ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے ایوان کی 338 نشستوں میں سے 156 پر برتری حاصل کرلی ہے لیکن حکومت سازی کیلئےاس نے اکثریت کھودی ہے، حکومت بنانے کیلئے کسی بھی پارٹی کو 170 نشستیں درکار تھیں۔
لبرل پارٹی کی مخالف کنزرویٹو پارٹی کو 121 نشستوں پر برتری حاصل ہے، گزشتہ انتخات کے مقابلے میں ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو 19 نشستیں کم ملی ہیں جبکہ کنزرویٹو پارٹی 26 زائد نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
پارلیمانی انتخابات میں ایک بار پھر کامیابی حاصل کرنے پر جسٹن ٹروڈو نے سوشل میڈیا کے ذریعے سب کا شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ ان کی ٹیم مستقبل میں کینیڈا کے تمام لوگوں کے لیے سخت محنت کرے گی۔
جسٹن ٹروڈو کی کامیابی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کرکے انہیں مبارک باد پیش کی۔
ٹرمپ نے لکھا کہ دونوں ممالک کی بہتری کے لیے ٹروڈو کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی ٹروڈو کیلئے مبارکباد کا پیغام لکھا اور کہا کہ وہ جسٹن ٹروڈو کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔
دوسری جانب کوئنز یونیورسٹی میں شعبہ سیاسیات کے پروفیسر جوناتھن روز کا کہنا ہے کہ نیو ڈیمو کریٹک پارٹی کی کارکردگی مایوس کن رہی اور بلاک کیوبیکوز نے انتخابات میں سب کو حیران کیا۔
اُن کا کہنا تھا "میرے خیال میں بلاک کیوبیکوز کی 20 نشستوں پر کامیابی کا امکان تھا لیکن اس نے 30 سے زائد نشستیں حاصل کر کے حیران کر دیا ہے۔”
پروفیسر جوناتھن کے بقول، اکثریتی جماعت کے مقابلے میں اتحادی حکومت غیر مستحکم رہتی ہے۔ جسٹس ٹروڈو اور ان کی جماعت لبرل پارٹی کو بلاک کیوبیکوز کی ضرورت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کو انتخابات سے چند روز ایک پرانی نسل برستانہ تصویر پر شدید تنقید کا سامنا تھا جس میں وہ سیاہ دکھائی دے رہے تھے اور اس پر اُنہیں معافی بھی مانگنا پڑی۔