ملک میں جاری احتجاج کے بعد لبنانی وزیراعظم کا مستعفی ہونے کا اعلان
لبنان کے وزیراعظم سعد الحریری نے ملک میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے بعد مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
لبنانی وزیراعظم نے ٹیلی وژن پر قوم سے مختصر خطاب میں اپنے استعفے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ صدارتی محل جاکر استعفیٰ صدر میشیل عون کے حوالے کردیں گے جہاں لبنانی صدر اپنی صوابدید کے مطابق اس پر اپنا فیصلہ کریں گے۔
سعد الحریری کے مستعفی ہونے کےاعلان کے بعد حکومت مخالف مظاہرین کی جانب سے جشن منایا جارہا ہے جب کہ بعض مظاہرین کا اب بھی مطالبہ ہے کہ وزیراعظم کے ساتھ دیگر اعلیٰ حکام بھی استعفیٰ دیں۔
واضح رہے کہ عرب ملک لبنان میں گذشتہ دو ہفتوں سے معاشی بحران سمیت حکومتی اراکین کی کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔ یہ احتجاج 17 اکتوبر کو اس وقت شروع ہوا جب حکومت کی جانب سے واٹس ایپ کال پر ٹیکس کا نفاذ کیا گیا۔
اپنے خطاب میں سعد الحریری کا مزیدکہنا تھاکہ احتجاج کے دوران میں نے پوری کوشش کی کہ مسائل کے حل کیلئے کوئی راستہ نکال سکوں تاکہ ہم عوام کی آواز سن سکیں اور اپنے ملک کو محفوظ بنا سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں یہ کہنے میں بالکل نہیں ہچکچاؤں گا کہ آج میں بند گلی میں پہنچ چکا تھا اس لیے میں مستعفی ہورہا ہوں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے شدید احتجاج کے بعد لبنانی حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحاتی پیکج کا بھی اعلان کیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ موجودہ اور سابق صدور کی تنخواہوں میں 50 فیصد کمی کی جائے گے جب کہ وزراء، اراکان اسمبلی، ریاستی اداروں اور ان کے عہدیداران کی مراعات کو بھی کم کیا جائے گا۔
تاہم مظاہرین کی جانب سے حکومت کے معاشی پیکج کو رد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ انہیں حکومت اور اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے مستعفی ہونے کے علاوہ کوئی اور پیشکش قبول نہیں۔
زلمے خلیل کی افغان صدر سے ملاقات، امریکا طالبان مذاکرات پر گفتگو