ابوبکر البغدادی کی لاش دریا برد کرنے کا امریکی دعوی
امریکی فوج کے سربراہ نے دعوی کیا ہے کہ داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کی لاش ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد سمندر میں بہا دی گئی ہے۔
امریکی فوج کی مشترکہ کمان کے سربراہ جنرل مارک میلی نے ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ ابوبکر البغدادی کی لاش سمندر میں بہانے سے پہلے اس کی تصاویر لی گئیں اور فلم بنائی گئی لیکن واشنگٹن فی الحال انہیں منظر عام پر نہیں لانا چاہتا۔
یاد رہے کہ امریکی حکام اس سے پہلے سن دو ہزار گیارہ میں القاعدہ کے سرغنہ اسامہ بن لادن کو بھی ہلاک کرنے کے بعد اس کی لاش سمندر میں بہانے کا دعوی کرچـکے ہیں۔ امریکا نے اتوار کو شمالی مغربی شام کے شہر ادلب میں ایک آپریشن میں داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدید کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تھا۔
اس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس میں اس خبر کی تصدیق کی تھی۔ لیکن اقوام متحدہ نے اس خبر کی تصدیق سے انکار کردیا ہے۔ اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا کے اس دعوے کے تصدیق نہیں کی جاسکتی۔
روسی وزارت دفاع نے بھی امریکا کے اس دعوے پر شک و شبہے کا اظہار کیا ہے۔ امریکا نے داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کو ایسی حالت میں ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے کہ امریکا، صیہونی حکومت اور سعودی حکومت کی بھر پور مالی اور اسلحہ جاتی حمایت سے داعش نے عراق اور شام کے وسیع علاقوں پر قبضہ کرکے انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کیا تھا۔ عراق اور شام کی حکومتوں نے ایران کی فوجی مشاورت سے داعش کے تسلط سے اپنے علاقے آزاد کرائے تھے۔
ملک میں جاری احتجاج کے بعد لبنانی وزیراعظم کا مستعفی ہونے کا اعلان