ای میلز کا جائزہ، ہلیری نے جرم کا ارتکاب نہیں کیا
ایف بی آئی نے جولائی میں کہا تھا کہ ریپبلکن پارٹی کی صدارتی اُمیدوار ہلیری کلنٹن نے خفیہ معلومات کے معاملے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کیا تھا لیکن ادارہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی سفارش نہیں کرے گا تاہم دو ہفتے قبل ایک مرتبہ پھر جب ان کی نئی ای میلز کی تحقیقات کا عندیہ دیا گیا تو ہلیری کلنٹن انتخابی مہم نے ای میل کے استعمال کے متعلق نئی تحقیقات پر ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی پر دوہرے معیار برتنے کا الزام لگایا تھا۔
مسز کلنٹن کا موقف رہا ہے کہ انھوں نے حساس معلومات کے لیے ذاتی ای میلز استعمال نہیں کیا۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے امریکی کانگرس کے ممبران کو اتوار کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ایجنسی نے ہلیری کی ای میلز کا جائزہ لے لیا ہے اور اس حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
امریکی انتخاب سے قبل یہ معاملہ ایک بار پھر اس وقت گرم ہوگیا جب ہلیری کلنٹن کی نئی ای میلز سامنے آئیں۔
ایف بی آئی نے سابق امریکی وزیرِ خارجہ کی نائب ہما عابدین کی ای میلز تلاش کرنے کے لیے وارنٹ حاصل کیے تھے۔ یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ ہیلری کلنٹن سے متعلق یہ ای میلز ہما عابدین کے سابق شوہر اینتھونی وینر کے لیپ ٹاپ سے ملی تھیں۔
اس سے پہلے امریکی حکام نے کہا تھا کہ محکمۂ انصاف کی جانب سے ایف بی آئی کو تجویز دی گئی تھی کہ وہ کانگرس کو ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلیری کلنٹن کی ای میلز کے بارے میں کی جانے والی نئی تحقیقات کے حوالے سے آگاہ نہ کریں۔
محکمہ انصاف کے حکام کا کہنا تھا کہ یہ اقدام بظاہر انتخاب میں مداخلت سے بچنے کے لیے بنائے جانے والے اصولوں سے متصادم ہو گا۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی نے جمعے کو انفرادی حیثیت میں کانگریس کے اراکین کو ایک خط کے ذریعے اس بارے میں آگاہ کیا۔
اتوار کو مسٹر ٹرمپ نے ریاست مینیسوٹا میں مہم کے دوران ایف بی آئی کے سربراہ کا براہ راست نام تو نہیں لیا تاہم اتنا ضرور کہا کہ ملک میں دھاندلی کا نظام ڈیموکریٹ پارٹی کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسز کلنٹن کو طویل عرصے تک تفتیش کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب ان کے نائب نویٹ گنریچ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر اس طرح ہار ماننے اور ایسا کہنے جس کے بارے میں وہ نہیں جانتے کہنے کے لیے ضرور دباؤ میں ہوئے ہوں گے۔