دنیا

شمشال میں پہلی بار خواتین کے فٹبال ٹورنامنٹ کا انعقاد

سطح سمندر سے 31 ہزار میٹر بلند یہ گاؤں شمشال ضلع ہنزہ کی گوجال تحصیل میں واقع ہے اور اپنی خوبصورتی کے باعث سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پاکستان کے شمالی علاقوں میں کھیل کے شعبہ میں خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل مایہ ناز کوہ پیما ثمینہ بیگ بھی بلند برفانی چوٹیوں پر اپنے عزم و ہمت کے جھنڈے گاڑ چکی ہیں۔

ثمینہ خیال بیگ پہلی پاکستانی اور کم عمر ترین مسلمان خاتون ہیں جو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کر چکی ہیں۔ یہی نہیں وہ دنیا کے ساتوں براعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں۔

اس سفر میں قدم قدم پر ثمینہ کو اپنے اہل خانہ اور خاص طور پر بھائی مرزا علی بیگ کی حمایت حاصل رہی جو بعض مہمات پر خود بھی ان کے ساتھ رہے۔

ثمینہ بیگ اور مرزا علی نے شمشال میں ہونے والے خواتین کے پہلے فٹبال ٹورنامنٹ پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور ان کا ارادہ ہے کہ وہ بہت جلد وہاں جا کر خواتین کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھائیں گے۔

اس موقع پر اپنے پیغام میں مرزا علی نے کہا کہ ایک مرد ہونے کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی خواتین کو خود مختار اور صنفی برابری کو یقینی بنائیں۔

صںفی برابری کا ہدف بھی شامل ہے اور اس قسم کے ٹورنامنٹ کے انعقاد سے ہم اس ہدف کی تکمیل کی جانب ایک قدم بڑھائیں گے۔

ٹورنامنٹ میں 12 سے 22 سال کی خواتین نے حصہ لیا۔ منتظمین کے مطابق ٹورنامنٹ کا اعلان ہونے کے بعد نوجوان لڑکوں کی ایک بڑی تعداد ان کے پاس آئی جو اپنی بہنوں کو اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیتے دیکھنے کے خواہش مند تھے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close