مسافر ٹرین حادثے میں 63 سے زیاہ ہلاک، درجنوں زخمی
اتوار کو مسافر ٹرین کا حادثہ علی الصبح کانپور شہر کے قریب پوکھرایاں کے پاس میں ہوا۔ حادثے کے وجہ سے مسافر ٹرین کے 14 ڈبے پٹری سے اتر گئے۔
اس حادثے میں سو سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے ملبہ ہٹانے اور امدادی کارراوئياں جاری ہیں۔
کانپور کے ایک سینیئر پولیس افسر ذکی احمد نے مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تقریبا دو سو افراد کو بچایا گيا ہے اور اب بھی بہت سی ایمبولنس اسی کام میں لگی ہیں۔
کانپور کے انسپکٹر جنرل آف پولیس نے مقامی ٹی وی چینلز سے بات چيت میں کہا کہ اب تک 63 لاشیں نکالی گئی ہیں اور درجنوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گيا ہے۔
ریاست کے جی ڈی پی جاوید احمد نے میڈیا سے بات چیت میں بتایا کہ اب بھی دو بوگیاں ایک دوسرے میں پھنسی ہوئی ہیں اور انھیں کاٹ کر نکالنے کا کام چل رہا ہے۔ ان کے مطابق ان میں مزید تقریبا ستر افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
پولیس حکام کے مطابق صبح کے تقریبا ساڑھے تین بجے یہ حادثہ پیش آیا۔ ریلوے کے مرکزی وزیر سریش پربھو نے اس حادثے کی تفتیش کے احکامات دیے ہیں۔
ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ حادثے میں مزید ہلاکتوں کا امکان ہے۔
ٹرین کی بوگیوں کی پٹری سے اترنے کی وجہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکی ہے۔
حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین پر سفر کرنے والے ایک مسافر نے بتایا کہ ‘رات کے تین بجے کے قریب ہمیں زوردار جھٹکا لگا۔ کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ ہر ایک صدمے میں تھا، میں نے خود کئی لاشیں اور زخمی دیکھے۔‘
کانپور سٹیشن ریلوے کے اہم جنکشنز میں سے ایک ہے اور یہاں سے ہر روز سینکڑوں ٹرینیں گزرتی ہیں۔
ریلوے کے ترجمان انیل سکسینا نے بتایا کہ کانپور سے گزرنے والی دوسری ٹرینوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
انڈیا میں ریلوے کا نظام پرانا ہونے کے سبب ٹرین کے حادثے معمول کی بات ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق انڈیا میں ایک دن میں دو کروڑ 30 لاکھ افراد ٹرین کے ذریعے سفر کرتے ہیں۔