دنیا

امریکی صدر ٹرمپ روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر کرنا چاہتے ہیں

صدر پوتن کے مطابق وہ بھی دونوں ممالک کے درمیان یوکرین اور شام کے مسئلے پر کشیدگی کا شکار تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں

تاہم صدر پوتن نے کہا ہے کہ تعلقات کو معمول پر لانے کے ان کی ٹرمپ سے اعلیٰ سطح کے مذاکرات کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔

صدر پوتن نے کہا ہے کہ انتخابی مہم کے دوران اعلانات اور حقیقی پالیسی میں اکثر اوقات فرق ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ منگل کو ڈونلڈ ٹرمپ اور ویلادیمر پوتن نے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی۔

اس بات چیت کے بارے میں روس کے صدارتی دفتر کے مطابق امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے صدر ویلادیمر پوتن امریکہ اور روس کے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کریں گے۔

کریملن کے مطابق بات چیت میں پوتن کا مزید کہنا تھا کہ وہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ ‘برابری کی بنیاد’ پر مذاکرات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت کے چند دن بعد مریکی صدر براک اوباما نے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا تھا کہ اگر روس امریکی اقدار اور عالمی اصولوں سے انحراف کرے تو وہ اس کے سامنے ڈٹ جائیں۔

دوسری جانب روسی صدر پوتن اور امریکی صدر براک اوباما کے درمیان پیرو میں ایشیا پیسیفک کے تجارتی اجلاس کے حاشیے پر چار منٹ پر مشتمل مختصر ملاقات بھی ہوئی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ عہدہ چھوڑنے کے بعد ہو سکتا ہے کہ وہ اپنے جانشین ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں بولیں اگر ان سے امریکی اقدار کی بنیاد کو خطرات لاحق ہوئے۔

روایتی طور پر سابق امریکی صدر سیاست سے دور رہتے ہیں اور اپنے جانشینوں کے بارے میں بات کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔

پیرو میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ نومنتخب صدر کی رہنمائی کریں اور انھیں اپنی پالیسیوں کو مرتب کرنے کے لیے وقت دیں لیکن ایک عام شہری کے طور پر ہو سکتا ہے کہ وہ بعض معاملات پر یقیناً بات کریں۔

‘اگر کوئی معاملہ ہماری بنیادی اقدار اور اصولوں سے متعلق ہوتا ہے اور میں نے سمجھا کہ ان کا دفاع کرنا ضروری ہے اور اس میں فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہوں تو ایسا ہونے پر وہ اس کی ضرور پڑتال کریں گے۔‘

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close