جاپان میں شدید زلزلے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری
جاپان میں شدید زلزلے کے بعد سونامی کی وراننگ جاری کر دی گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سمندر میں تین میٹر یعنی دس فٹ اونچی لہریں اٹھ سکتی ہیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق منگل کی صبح چھ بجے جاپان کے مشرقی ساحل پر سات اعشاریہ چار کی شدت سے زلزلہ آیا۔ زلزلے کا مرکز فوکوشیما کے ساحل کا قریبی علاقہ بتایا گیا ہے۔
زلزلے کی گہرائی کا اندازہ 25 کلومیٹر لگایا گیا ہے۔
ٹوکیو الیکٹرک پاور زلزلے کے نتیجے میں فوکو شیما کے جوہری پلانٹ میں ہونے والے ممکنہ نقصان کا جائزہ لے رہےہیں۔
کابینہ کے چیف سیکٹریٹری مسٹر سوگا نے ٹی وی پر نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ’ پلانٹ کے واٹر کولنگ سسٹم نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے لیکن درجہ حرارت بڑھنے یا کسی اور خرابی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی’
بعد ازاں پلانٹ کے نگران نے بتایا کہ انھوں نے گولنگ سسٹم کو دوبارہ سے سٹارٹ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ سن 2011 کے زلزلے کے بعد فوکوشیما کے تمام جوہری پلانٹ بند کر دیے گئے تھے تاہم اب بھی وہاں موجود جوہری ایندھن کے لیے کولنگ سسٹم کی ضرورت ہوتی ہے۔
منگل کو آنے والے زلزلے کے نتیجے میں فوری طور پر کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم زلزلے کے جھٹکے ٹوکیو میں بھی محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے نتیجے میں چند افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
کچھ ساحلی علاقوں کے لوگوں علاقہ خالی کرنے کو کہا گیا ہے۔
تین اعشاریہ تین فٹ اونچی لہریں فوکوشیما کے ساحلی علاقے سے ٹکرائیں۔
ابتدا میں امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت سات اعشاریہ تین بتائی تھی تاہم بعد میں بتایا گیا کہ زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ نو ہے۔
دنیا بھر میں آنے والے 20 فیصد زلزلے جاپان میں آتے ہیں جن کی شدت چھ اعشاریہ صفر یا اس سے زیادہ ہوتی ہے۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق اب تک اونہاما پورٹ پر دو فٹ اونچی لہریں آ چکی ہیں تاہم اب بھی مزید اونچی لہریں اٹھنے کا خدشہ موجود ہے۔
رواں برس اپریل میں جنوبی کوماموٹو میں آنے والے زلزلے میں 50 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خیال رہے کہ جاپان میں پانچ سال قبل آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی میں تقریباً 18,000 افراد ہلاک ہوئے تھے یا پھر اب تک لاپتہ ہیں۔
ساحل سمندر پر9.0 کی شدت کے زلزلے کے نتیجے میں سمندری طوفان برپا ہوا تھا جس سے شمال مشرقی جاپان میں شدید جانی و مالی تباہی ہوئی تھی۔
سونامی سے فوکوشیما میں واقع ڈائچی جوہری پلانٹ بھی بری طرح سے متاثر ہوا تھا جسے سنہ 1984 میں چیرنوبی کے بعد بڑا جوہری تباہی کا واقعہ سمجھا جاتا ہے۔