صحرائے سینا میں شدت پسندوں کے حملے میں آٹھ فوجی ہلاک
فوج کے مطابق جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں ملوث تین حملہ آور مارے گئے ہیں جبکہ باقی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ایک دوسرے واقعے میں شدت پسندوں نے گھات لگا کر 12 فوجیوں کو زخمی کر دیا۔
مصر کی افواج صحرائے سینا میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف لڑ رہی ہیں لیکن اس تازہ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔
رویئٹرز نے سکیورٹی فورسز کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ شدت پسندوں نے چیک پوسٹ پر دو گرنیڈ داغے اور اُس کے بعد نقاپ پوش مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔ اس حملے میں تین پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
ابھی تک یہ واضع نہیں ہوا ہے کہ یہ ایک ہی حملہ ہے یا دو مختلف واقعات میں پولیس اہلکار اور فوجی مارے گئے ہیں۔
اسلامی شدت پسند گروہوں نے سنہ 2012 سے 2015 تک شمالی صحرائے سینا میں 400 سے زیادہ حملے کیے ہیں۔
صحرائے سینا کے جہادی گروہوں نے شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کی بیعت کی ہے۔
صحرائے سینا میں سنہ 2011 میں انصار بیت المقدس کے نام سے جہادی گروہ سرگرم تھا۔
ایک اندازے کے مطابق اس گروپ کے ایک ہزار سے پندرہ سو کارکن تھے۔