امرتسر: اگر حکومت ہمیں خالصتان دیتی ہے تو ہم اسے قبول کرلیں گے، ہر سکھ خالصتان چاہتا ہے۔
گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے ’اکال تخت‘ کے جتھہ دار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا کہ تمام سکھ خالصتان چاہتے ہیں اور اگر بھارتی حکومت انہیں خالصتان دے دیتی ہے تو وہ اسے لے لیں گے۔
وہ امرتسر میں واقع، سکھوں کے مقدس مقامات گولڈن ٹیمپل اور شری اکال تخت صاحب پر 1984 میں بھارتی فوج کی چڑھائی اور بربریت کے 36 سال مکمل ہونے پر صحافیوں سے خصوصی گفتگو کررہے تھے۔
واضح رہے کہ 1984 میں سکھوں کے مقدس مقامات پر بھارتی فوج کی یہ چڑھائی بدنامِ زمانہ ’’آپریشن بلیو اسٹار‘‘ کے نام سے مشہور ہے جو اُن دنوں بھارتی وزیرِاعظم اندرا گاندھی کی ہدایت پر عمل میں لائی گئی تھی۔
گزشتہ روز ہرپریت سنگھ کی پریس کانفرنس میں صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ آپریشن بلیو اسٹار کے 36 سال مکمل ہونے پر منعقدہ جلسے میں آزاد خالصتان کے نعروں سے متعلق وہ کیا کہیں گے، تو اس پر ہرپریت سنگھ نے کہا: ’’جلسے کے بعد ایسے نعرے لگنا کوئی غلط بات نہیں۔
اگر حکومت ہمیں خالصتان دیتی ہے تو ہم اس سے زیادہ اور کیا مانگ سکتے ہیں؟ ہم اسے قبول کرلیں گے، ہر سکھ خالصتان چاہتا ہے۔‘‘