اسلام آباد: وزیراعظم نے یوٹیلٹی اسٹورز پر اربوں روپے کی سبسڈی کے باوجود عوام کو سستی چینی اور آٹا نہ ملنے کی شکایات پر نوٹس لے لیا۔
چیئرمین یو ٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن ذوالقرنین خان نے میڈیا کو تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم نے یوٹیلٹی اسٹورز پر عوام کو سستے نرخوں پر اشیائے ضروریہ فراہم نہ ہونے اور مہنگی خرید و فروخت میں گڑبڑ کے معاملے کا نوٹس لیا ہے اور اس معاملے کی انکوائری شروع کروا دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کے نوٹس کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن بورڈ کا اجلاس ہوا اور بورڈ نے وزیراعظم پیکج کے تحت خریداری اورعوام کے لیے اشیاء کی دستیابی کے معاملے پر انکوائری شروع کر دی ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چیئر مین یوٹیلٹی اسٹورز بورڈ نے 15 روز میں انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے مالی مشکلات کے باوجود یوٹیلٹی اسٹورز پر ریلیف پیکچ دیا، اس کے باوجود ملک کے اکثر یوٹیلٹی اسٹورز پر چینی اور آٹے کی قلت کا سامنا ہے اور غریب عوام اوپن مارکیٹ سے مہنگے داموں چینی اور آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔
یوٹیلٹی اسٹورز پر وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت چینی 68 روپے فی کلو اور آٹے کے 20 کلو والے تھیلے کی قیمت 800 روپے ہے۔
ذرائع کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز پر مہنگی دالیں اور چینی کی خریداری کی شکایات ہیں اور یہ شکایت بھی سامنے آئی ہیں کہ ریلیف پیکچ کے تحت آٹے اور چینی کی بلیک میں فروخت بھی کی گئی ہے۔