میرے پاس موجود معلومات سے مودی خوفزدہ ہیں
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ وہ اس معلومات کو لوک سبھا میں پیش کریں گے لیکن حکومت ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دے رہی۔
حکمراں بی جے پی کے ترجمان سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا کہ بدعنوانی کا الزام بالکل بے بنیاد ہے اور راہل گاندھی اپنا الزام ثابت کریں۔
راہل گاندھی کے مطابق اس نکشاف سے نریندر مودی کا ‘غبارہ پھٹ جائے گا۔۔۔وزیر اعظم ڈرے ہوئے ہیں، وہ بحث سے بھاگ رہے ہیں، انھیں بہانے بنانا بند کرنا چاہیے۔۔۔اس کے بعد دیش یہ فیصلہ کرے گا کہ کون سچ بول رہا ہے اور کون جھوٹ۔’
حزب اختلاف کے ایک سینیئر رہنما کی طرف سے یہ غیرمعمولی بیان ہے۔ راہل گاندھی نے گذشتہ ہفتے بھی کہا تھا کہ اگر انھیں پارلیمان میں بولنے دیا گیا تو ‘زلزلہ’ آ جائے گا لیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اگر ان کے پاس کوئی مستند معلومات ہے تو وہ اس کا انکشاف پارلیمان میں ہی کیوں کرنا چاہتے ہیں۔
راہل گاندھی کے دعوے کو حکومت نے یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایوان کی کارروائی حزب اختلاف نے روک رکھی ہے اور حکومت بحث کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
پارلیمان کے پورے سرمائی اجلاس میں کوئی کام کاج نہیں ہو سکا ہے۔ ملک میں آٹھ نومبر کو بڑے کرنسی نوٹ بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس پر سیاسی جنگ اب پارلیمان میں لڑی جا رہی ہے۔ پارلیمان کا رواں اجلاس جمعہ کو ختم ہو جائے گا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس مبینہ معلومات کا تعلق کرنسی نوٹ بند کرنے کے فیصلے سے ہے، راہل گاندھی نے کوئی واضح جواب نہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ نریندر مودی جی پر پرسنل انفارمیشن ہے، پھر سے دہراتا ہوں، نریندر مودی جی کے بارے میں پرسنل انفارمیشن ہے۔’
‘سنیے، میرے پاس جو معلومات ہیں اس سے وزیر اعظم خوفزدہ ہیں۔۔۔ہمارے پاس وزیراعظم کے بارے میں بدعنوانی کی پرسنل انفارمیشن( ذاتی معلومات) ہے جو ہم لوک سبھا میں رکھنا چاہتے ہیں۔’
اگر راہل گاندھی کا یہ دعویٰ سچ ثابت ہوتا ہے تو حکومت کے لیے سنگین مضمرات ہوں گے اور اگر نہیں تو راہل گاندھی کی معتبریت کو شدید نقصان پہنچے گا۔