دنیا

اقوام متحدہ نشستن و گفتن و برخواستن کلب ہے

انھوں نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں لکھا کہ ‘اقوامِ متحدہ کے اندر بہت امکانات تھے لیکن اب یہ ایک ایسا کلب بن کر رہ گیا ہے جہاں لوگ آتے، باتیں کرتے اور اچھا وقت گزار کر چلے جاتے ہیں۔ بہت افسوس ناک!’

گذشتہ ہفتے انھوں نے ذاتی طور پر مداخلت کر کے سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف ایک قرارداد ملتوی کروا دی تھی۔ اس قرارداد میں اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں بستیاں تعمیر کرنے کے اقدام کی مذمت کی گئی تھی۔

اس کے باوجود یہ قرارداد گذشتہ جمعے کو منظور ہو گئی تھی جس پر اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نتن یاہو نے سخت ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی سفیر کو طلب کر کے احتجاج کیا تھا۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے یہ الزام بھی لگایا تھا کہ اس قرارداد کی تیاری اور اسے منظور کروانے میں امریکہ نے پسِ پردہ کردار ادا کیا ہے۔

امریکہ نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ سلامتی کونسل میں ہونے والی رائے شماری میں قرارداد کے حق میں 14 ووٹ آئے تھے جب کہ امریکہ نے ووٹ نہیں دیا تھا۔

جمعے کو قرارداد کی منظوری کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹر ہی پر کہا تھا کہ ’20 جنوری کے بعد حالات بدل ہو جائیں گے۔’

یاد رہے کہ ٹرمپ 20 جنوری کو امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

ٹرمپ کی اس ٹویٹ میں اقوامِ متحدہ کی عالمی امن و سلامتی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ صرف اسی سال اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے 70 قانونی طور پر واجب التعمیل قراردادیں منظور کروائی ہیں، جن میں شمالی کوریا پر پابندیاں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس نے دنیا بھر میں قیامِ امن کی کوششیں کی ہیں۔ اس دوران جنرل اسمبلی نے بھی درجنوں قراردادیں منظور کی ہیں جن میں ہیروں کی تجارت کا جنگوں میں کردار کے بارے میں قراردادیں اور شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تحقیقات شامل ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close