بین البراعظمی میزائل کا تجربہ آخری مراحل میں ہے
شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن کا کہنا ہے کہ اُن کا ملک جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی میزائل بنانے کے قریب ہے۔
کم جانگ اُن نے اس بات کا اعلان نئے سال کے موقع پر دیے گئے اپنے پیغام میں کیا۔
شمالی کوریا کے رہنما نے سالِ نو کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ بین البراعظمی میزائل کی تیاری ‘آخری مراحل’ میں ہے۔
پیانگ یانگ نے گذشتہ سال بھی دو جوہری تجربات کیے تھے جن میں سے ایک کو اب تک شمالی کوریا کا سب سے طاقتور تجربہ کہا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے ایک قرارداد کے ذریعے شمالی کوریا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے جوہری اور میزائل تجربات نہ کرے۔
شمالی کوریا کے نوجوان رہنما کم جانگ اُن نے سنہ 2011 میں اپنے والد کے مرنے کے بعد ایک ایسی ریاست کا کنٹرول سنبھبالا جس کے دنیا کے ساتھ محدود نوعیت کے تعلقات ہیں۔
کم جانگ اُن نے نئے سال کے موقع پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ’نئی اور جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہتھیاروں کی تیاری میں پیش رفت ہو رہی ہے اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ اپنے آخری مرحلے میں ہے۔‘
شمالی کوریا نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے امریکہ تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل کی تیاری میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اگرچہ شمالی کوریا بظاہر چھوٹے جوہری ہتھیار لے کر جانے والے میزائل بنانے کی صلاحیت حاصل کر چکا ہے۔ تاہم طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی ٹیکنالوجی کو حاصل کرنا شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام میں توسیع کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔