ڈیموکریٹس کو ٹرمپ کے داماد کے سیاسی منصب پر اعتراض
امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹس نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر کو مشیر کا عہدہ ملنے پر اعتراض کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اقرباپروری کے الزام میں اس کی تحقیق کی جاۓ۔
ڈیموکریٹس کے ایک گروپ نے خط کے ذریعے جسٹس ڈپارٹمنٹ اور سرکاری آفس براۓ اخلاقیات سے مطالبہ کیا ہے کہ اس تعیناتی کو اقربا پروری کے قانون کی روشنی میں دیکھا جاۓ۔ کانگریس میں ڈیموکریٹس کے اس خط کے مطابق قانون براۓ اقربا پروری کے تحت جیرڈ کشنر کی تعیناتی پر مضبوط کیس بنتا ہے اور اس کے تحت صدر کے رشتے دار کا وہائٹ ہاؤس میں کام کرنا ممکن نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے ان الزامات کو رد کر دیا گیا ہے۔
ارب پتی جیرڈ کشنر کی وکیل جیمی گورلک کے مطابق جیرڈ کشنر اس عہدے کو سنبھالنے سے پہلے اپنے ریئل سٹیٹ کے خاندانی کاروبار کی سربراہی اور اخبار نیو یارک آبزرور کے پبلشر کی پوزیشن چھوڑ دینگے۔ جیرڈ کشنر کی وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل نے سرکاری آفس براۓ اخلاقیات سے اپنے کام کے حوالے سے معلومات لی ہیں اور وہ اپنے عہدے پر رہتے ہوۓ کوئی تنخواہ بھی نہیں لیں گے۔ جیرڈ کشنر کی وکیل نے مزید کہا کہ اس عہدے پر تعیناتی اقربا پروری کے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کرتی۔
یاد رہے کہ جیرڈ کشنر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کے شوہر ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ بیس جنوری کو امریکہ کے پینتالیسویں صدر کی حیثیت سے اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔ ان کی کابینہ کے کئی اراکین ایسے ہیں جن کے کاروبار کے بارے میں سینیٹ کی سماعت میں چھان بین کی جائی گی۔
نرم گو جیرڈ کشنر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم میں اہم کردار ادا کیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخاب جیتنے کے بعد مختلف عالمی رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتوں میں ان کے ہمراہ رہے تھے۔
یہودی گھرانے سے تعلق رکھنے والے جیرڈ کشنر نے اپنا بچپن نیو جرسی میں گزارا اور بعد میں ہارورڈ یونیورسٹی سے سوشیالوجی کی تعلیم حاصل کی۔ جیرڈ کشنر کے والد بھی ریئل سٹیٹ کے کاروبار میں تھے اور ان کو ٹیکس چوری اور مزید کئی الزامات میں 2005 میں جیل کی سزا ہوئی تھی۔
جیرڈ کشنر کی اس نئے عہدے میں توجہ تجارتی پالیسی اور مشرق وسطی کے معاملے پر مرکوز رہے گی۔ گزشتہ اتوار کو جیرڈ کشنر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے چیف سٹرٹیجیسٹ سٹیو بینن کے ساتھ برطانیہ کے مشیر خارجہ بورس جانسن سے بھی ملاقات کی۔
قانون برائے اقربا پروری 1967 میں صدر لنڈن جانسن کے دورِ حکومت میں منظور کیا گیا تھا جس کے مطابق سرکاری اہلکاروں پر اپنے رشتے داروں کو کسی بھی ایسے سرکاری ادارے میں نوکری دلوانے پر پابندی ہے جس میں ‘یا تو وہ خود کام کر رہے ہوں یا اس کی نگرانی کرتے ہوں اور اس ادارے پر حکم صادر کرنے کا اختیار رکھتے ہوں۔’ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ سابق صدر جان کینیڈی کا اپنے بھائی رابرٹ کینیڈی کو اٹارنی جنرل کے عہدے پر فائز کرنا اس قانون کو نافذ کرنے کی وجہ بنی تھی۔
اس قانون کے تحت امریکی صدر اپنے کسی رشتے دار کو اپنی کابینہ میں شامل نہیں کر سکتے لیکن لیکن غیر کابینہ پوزیشن جیسے مشیر، پر رشتے داروں کی تعیناتی پر یہ قانون خاموش ہے۔
جیرڈ کشنر کی بیوی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ اپنے والد کی کابینہ میں کوئی عہدہ نہیں لیں گی۔