سوڈان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔
سوڈانی حکومت نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے امریکا کے ساتھ ‘ معاہدہ ابراہم’ پر دستخط کیے ہیں۔
سوڈانی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق ملک کے وزیرانصاف نصردین عبدالباری نے امریکی وزیر خزانہ اسٹیون ٹرنر کی خرطوم آمد کے موقع پر اس معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
خبرایجنسی کے مطابق سوڈان کی جانب سے ‘ معاہدہ ابراہم’ پر دستخط کرنے کے بعد سوڈان حالیہ ماہ میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے والا تیسرا عرب ملک بن گیا ہے ۔
خیال رہے کہ اکتوبر 2020 میں امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ سوڈان اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے پر راضی ہوگیا ہے۔
سوڈان کی جانب سے معاہدے پر دستخط پر فلسطینی تنظیموں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاہدت میں فلسطینیوں کے حقوق کو نظرانداز کیا گیا ہے اور یہ آزاد فلسطین کے مقصد کو نقصان پہنچائے گا۔
اس سے قبل امریکا نے سوڈان کو ’دہشت گردی اسپانسر کرنے والے ملک‘ کی فہرست سے نکال دیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان ممفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے گئے تھے جس کے تحت سوڈان پر سے عالمی امداد حاصل کرنے کی پابندی ختم ہوگئی ہے اور اب سوڈان 27 سال بعد ورلڈ بینک سے مالی امداد حاصل کرسکے گا۔
واضح رہے کہ سوڈان سے قبل ستمبر 2020 میں متحدہ عرب امارات اور بحرین نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے ساتھ ‘ معاہدہ ابراہم’ پر دستخط کیے تھے۔
اسرائیل کو تسلیم کرنے والی عرب ریاستوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے، اس سے قبل 1979 میں مصر اور اردن 1994 میں اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔