صومالی ہوٹل پر الشباب کا خودکش حملہ اور فائرنگ
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں پولیس نے دایاہ نامی ہوٹل پر خودکش حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 13 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کے مطابق اس ہوٹل میں کئی اراکینِ پارلیمان بھی قیام پذیر تھے اور شدت پسند گروپ الشباب نے حملے کے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی نے ایک پولیس اہلکار میجر محمد احمد کا بیان جاری کیا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ: ‘دو خودکش حملوں کے باعث سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں سمیت اب تک 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 12 افراد زخمی ہیں۔’
انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اموات کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
عینی شاہدین نے کہا کہ بارودی مواد سے بھری ایک گاڑی ہوٹل کے اندر گھس گئی اور پھر وہاں فائرنگ شروع ہو گئی۔
پولیس کے افسر کرنل عبدی قادر حسین نے روئٹرز کو بتایا کہ سکیورٹی اہلکاروں نے ہوٹل کی عمارت کو محفوظ کر لیا ہے۔
انھوں نے کہا: ‘ہم نے ہوٹل میں موجود لوگوں کو بچا لیا ہے اور ریسکیو آپریشن ختم ہو گیا ہے۔ ہمارے اہلکار ہوٹل میں موجود ہیں اور ہم مرنے والوں کی تعداد کے بارے میں کچھ دیر میں بتایئں گے۔’
دایاہ ہوٹل موغادیشو میں صدارتی محل سے ایک میل کے فاصلے پر واقع ہے اور ارکانِ پارلیمان اور اہم مہمان اسی ہوٹل میں قیام کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ صومالیہ میں اس وقت الیکشن کی تیاریاں جاری ہیں۔