ورلڈ بینک سی ای او کی آمد، سندھ طاس معاہدہ ایجنڈے پر
ورلڈ بینک کی چیف ایگزیکیٹو آفیسر کرسٹالینا جیورجیوا جمعرات کو پاکستان کے دورے پر آرہی ہیں جہاں وہ سندھ طاس معاہدہ کے بارے میں حکام سے گفتگو کریں گی۔
پاکستان کے دورے کے بعد کرسٹالینا جیورجیوا انڈیا بھی جائیں گی جہاں وہ اسی معاملے پر انڈین حکام سے بھی بات چیت کریں گی۔ کرسٹالینا جیورجیوا نے یہ عہدہ دو جنوری کو سنبھالا تھا۔
دونوں ملکوں کے درمیان کیے جانے والا سندھ طاس معاہدہ ورلڈ بینک نے طے کرایا تھا اور اس معاہدہ دستخط کنندہ بھی ہے۔
واضح رہے کہ انڈیا نے دریائے نیلم کے پانی پر 330 میگاواٹ کشن گنگا اور دریائے چناب کے پانی پر 850 میگا واٹ رتلے پن بجلی منصوبہ تعمیر کر رہا ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان اس معاہدہ کے بارے میں اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔
ایک پیغام میں کرسٹالینا جیورجیوا نے کہا کہ: ‘میں دونوں ممالک کے لیڈران سے مل کے ان کی قومی ترقی کے بارے میں بات چیت کروں گی اور ساتھ ساتھ یہ بھی جاننا چاہوں گی کے سندھ طاس معاہدہ کے بارے میں ان دونوں کے کیا اعتراضات ہیں۔’
دورہ پاکستان میں کرسٹالینا جیورجیوا مختلف حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتوں کے علاوہ ورلڈ بینک کے زیر انتظام چلنے والے پراجیکٹس کا بھی معائنہ کریں گی۔
یاد رہے کہ ورلڈ بینک نے سندھ طاس معاہدے پر آبی تنازعے کے حل کے لیے غیر جانبدار ماہر یا چیئرمین عالمی ثالثی عدالت کی تقرری روکتے ہوئے پاکستان اور انڈیا کو جنوری تک کی مہلت دی ہے۔
پچھلے سال دسمبر میں ورلڈ بینک کے مطابق یہ قدم اس لیے اٹھایا گیا تاکہ دونوں ممالک اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے کوشش کریں۔
اس تنازعے کے حل کے لیے انڈیا نے ورلڈ بینک سے غیر جانبدار ماہر کا تقرر کرنے کی درخواست کی گئی تھی جبکہ پاکستان نے بھی چیئرمین عالمی ثالثی عدالت کے تقرر کی درخواست کی تھی۔