عدالتیں بھی سیاسی ہوگئیں ہیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حوالےسے جاری کیے گئے اپنے ایگزیکٹو آرڈر کے دفاع کےلیے میدان میں آگئے۔
واشنگٹن میں پولیس سربراہان اور افسران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہاکہ امیگریشن پابندیاں ہمارے شہریوں کے تحفظ کومد نظر رکھتے ہوئے عائد کی گئی تھیں۔
امریکی صدرصدرنے وفاقی اپیل کورٹ میں 7مسلم ممالک کے حوالے سےسفری پابندی پر نظر ثانی کی سماعت کو باعث شرم قرار دیا اور کہا کہ یہ سیاسی وجوہات کی وجہ سے کیاجارہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ غیر ملکیوں کی امریکہ آمد پر پابندی لگانے کا انہیں جو قانونی اختیار حاصل ہے وہ اتنا واضح ہے کہ ایک ہائی اسکول کے نالائق طالب علم کے لیے بھی اسے سمجھنا مشکل نہ ہوگا۔
یاد رہےکہ دوروز قبل سان فرانسسکو کی اپیل کورٹ کی سماعت کے دوران ججوں نے سوال کیا تھاکہ کیا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کی جانے والی سفری پابندی صرف مسلمانوں کے خلاف ہے؟۔
محکمہ انصاف کے وکیل آگسٹ فلینٹجے نےججوں کے سوال پر عدالت کو بتایا کہ سفری پابندی میں کسی مذہب کو نشانہ نہیں بنایاگیا۔
ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔