ایٹمی گھر میں ہونے والے پراسرار دھماکے کے پیچھے اسرائیل ہے،ایرانی حکام
ایرانی حکام کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیوکلر پلانٹ میں ہونے والے دھماکے میں اسرائیل ملوث ہے۔
اسرائیلی پبلک ریڈیو نے انٹیلی جنس ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نطنز کے ایرانی جوہری مرکز پر یہ سائبر حملہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے کیا۔
دوسری جانب پیر کی صبح فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایٹمی گھر میں ہونے والے پراسرار دھماکے کے پیچھے اسرائیل ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیل ایسے اقدامات کرکے امریکا کی عائد پابندیاں ختم ہونے کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کے روز ایران کی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحیی نے کہا تھا کہ نطنز ایٹمی گھر پر ہونے والا حادثہ دہشت گردانہ اقدام ہے، تاہم واقعہ میں کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔
علی اکبر صالحیی نے مزید کہا کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کو جوہری دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے چاہیں۔ ایران مجرموں کے خلاف اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اتوار کو ایران کے ایٹمی پلانٹ میں ہونے والے پراسرار حادثہ کو بجلی کے نظام میں خرابی سمجھا گیا تھا۔
واقعہ ایسے موقع پر پیش آیا جب ویانا میں بڑی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی سے متعلق مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوئے، جب کہ ایران نے جدید سینٹری فیوجز کو بھی فعال کرلیا ہے جن سے یورینیم کی افزودگی مزید تیز ہوگی۔