غیر قانونی تارکین وطن کے لیے نئی گائیڈ لائن جاری
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ سے نکالنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔
ان نئی ہدایات کے مطابق ایسے غیر قانونی تارکین وطن کو جن کے پاس دستاویزات نہیں ہیں اور ان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے ان کو انھیں لوگوں کے ساتھ ہی ہدف بنایا جائے گا جو کہ امریکی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں اور یا بینیفٹ سسٹم کا غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
تا ہم وہ کم عمر بچے اور نوجوان جنھیں امریکہ غیر قانونی طور پر لایا گیا، انھیں امریکہ میں رہنے کی اجازت ہو گی۔ اس اقدام سے ہزاروں نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا۔
ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ کہ وہ نئے اقدامات پر عمل درآمد کے لیے دس ہزار مزید آفیسرز کو تعنیات کرے گی۔
ان گائیڈ لائنز کا مقصد صدر ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ متعارف کروائے گئے بارڈر سکیورٹی اور امیگریشن کے ایگزکٹو آرڈرز پر عمل درآمد کروانا ہے۔
ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران گیارہ ملین غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ سختی سے نمٹنے اور ممکنہ دہشتگردوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے لے لیے میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے وعدے کیے تھے۔
لیکن ان گائیڈ لائنز کو فوری طور پر لاگو نہیں کیا جا سکے گا کیونکہ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ امریکی کانگرس اس پر کیا مؤقف رکھتی ہے، لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں اور اس کے علاوہ ان گائیڈ لائنز کے نفاذ کا دارومدار دیگر ممالک سے بات چیت پر بھی منحصر ہے۔
منگل کو ہوم لینڈ سکیورٹی نے اس بارے میں جو دو میموز جاری کیے ان میں حکام سے یہ بھی کہا گیا کہ ان والدین کو بھی سزا دی جائے جو کہ اپنے بچوں کی امریکہ سمگل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔ ان میموز میں امیگریشن افسران کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو دیکھتے ہی گرفتار کریں۔
وہ امریکی پالیسی بھی ختم کرنے کا تذکرہ میمو میں شامل ہے جس میں غیر قانونی تارکین وطن کو پکڑ کر چھوڑ دیا جاتا ہے بلکہ اب ان کے کیس کے فیصلے تک انہیں ڈیٹنشن سنٹر میں ہی رکھا جائے گا۔
میمو میں میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی کی اجازت کی بات بھی کی گئی ہے۔