دنیا

صادق خان دوسری مدت کے لیے لندن کے میئر منتخب ہوگئے

صادق خان کی فتح سے اپوزیشن کی لیبر پارٹی کو ایک نئی قوت ملی ہے جسے جمعرات کو ہونے والے مقامی انتخابات میں کئی مقامات سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا

صادق خان نے، جو 2016 میں فتح کے بعد لندن کے پہلے مسلمان میئر بنے تھے، 55.2 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مقابلے میں حکومتی جماعت کنزرویٹو پارٹی کے شان بیلے 44.8 فیصد ووٹ حاصل کر سکے۔
انتخابات میں ٹرن آؤٹ 42 فیصد رہا جو 2016 کے انتخابات کے مقابلے میں کم تھا۔

صادق خان نے کہا کہ ‘میں کرہ ارض کے بہترین شہر کی قیادت جاری رکھنے کے لیے اعتماد کے اظہار پر لندن کے عوام کا انتہائی مشکور ہوں’
صادق خان نے اپنی انتخابی مہم میں 90 لاکھ کی آبادی والے شہر میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی جانب توجہ مبذول رکھی تھی۔

50 سالہ رہنما نے کہا کہ وہ اپنی دوسری مدت میں مختلف برادریوں کے درمیان اور سٹی ہال اور حکومت کے درمیان خلا کو کم کرنے کی طرف توجہ دیں گے۔

وہ چاہتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قومی ریکوری میں لندن اپنا کردار ادا کر سکتا ہے اور برطانوی دارالحکومت کے لیے روشن، سرسبز اور زیادہ مساوی مستقبل قائم کریں گے۔

یہ بھی پرھیں: پاکستان لندن سمیت دنیا بھرکی معیشت میں بہتر جگہ پا سکتا ہے، صادق خان

صادق خان، بریگزٹ اور بورس جانسن سمیت کنزرویٹو پارٹی کے کامیاب وزرائے اعظم کے ناقد رہے ہیں جبکہ انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی شدید تنقید کی تھی۔

ان کی کامیابی لیبر پارٹی کو وسطی اور شمالی لندن میں مقامی انتخابات میں مایوس کن نتائج کے بعد سامنے آئی ہے۔

میں ایک کونسل اسٹیٹ میں پلا بڑھا ہوں، ورکنگ کلاس سے تعلق رکھتا ہوں اور مہاجرین کا بیٹا ہوں لیکن اب لندن کا میئر ہوں’۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close