بدعنوانی کا سب سے بڑا اسکینڈل، امریکی بحریہ کے مزید 8 افسران پر فرد جرم عائد
واشنگٹن: امریکی بحریہ کی تاریخ میں بدعنوانی کے سب سے بڑے سکینڈل میں ایک ریئر ایڈمرل سمیت امریکی بحریہ کے 8مزید افسران پر فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔فیٹ لیونارڈ کے نام سے شہرت پانے والے اس اسکینڈل میں امریکی بحریہ کے 200سے زائد اہلکار ملوث پائے گئے ہیں۔ جنہوں نے جاپان میں ساتویں امریکی بحری بیڑے پر تعیناتی کے دوران سنگاپور کے ایک دفاعی ٹھیکیدار فرانسس لیونارڈ سے قیمتی گھڑیوں، سگار، شراب، فائیو اسٹار ہوٹلوں میں مفت کمروں اور عیاشی کی صورت میں رشوت وصول کی تھی۔ اس کے عوض ٹھیکیدار نے امریکی بحریہ سے ساز و سامان اور خدمات فراہمی کی مدات میں 35ملین ڈالر (3کروڑ 50لاکھ ڈالر)ضافی وصول کیے تھے۔
امریکی محکمہ انصاف مذکورہ اسکینڈل کی تفتیش پچھلے چار سال سے کررہا ہے جس نے گزشتہ روز امریکی بحریہ کے مزید 8اعلیٰ افسران پر رشوت ستانی، غلط بیانی اور دھوکا دہی کی فردِ جرم عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان عہدیداروں میں امریکی بحریہ کا ایک سینیئر انٹیلی جنس آفیسر، تین ریٹائرڈ اور ایک حاضر سروس کیپٹن، ایک حاضر سروس کمانڈر اور ایک ریٹائرڈ چیف وارنٹ آفیسر شامل ہیں۔ اس طرح فیٹ لیونارڈ اسکینڈل میں مجرم قرار پانے والے حاضر سروس اور ریٹائرڈ نیوی آفیسرز کی تعداد 25ہوگئی ہے۔فرانسس لیونارڈ کو پہلے ہی امریکی بحریہ کو مالی نقصان پہنچانے کا جرم ثابت ہونے پر بلیک لسٹ کیا جاچکا ہے جبکہ اس وقت بھی امریکی بحریہ کے دوسرے کئی افسران کے خلاف مذکورہ اسکینڈل میں رشوت خوری اور دھوکا دہی کے مقدمات چل رہے ہیں۔ تفتیش مکمل ہونے پر ان کے بارے میں بھی فیصلے جاری کیے جاتے رہیں گے۔