اسرائیلی وزیراعظم نے اقتدار سنبھالتے ہی غزہ پر بمباری کرڈالی
تل ابیب: حماس کے ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی یروشلم میں مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مزاحمت جاری رکھیں گے
غزہ ایک بارپھر لرز اٹھا،منصب سنبھالتے ہی قدامت پسند اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر بمباری شروع کرادی، سیزفائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسرائیلی طیاروں نے رات گئے غزہ اور خان یونس پربم برسائے، اسرائیلی بم باری سے متعدد عمارتیں ملبےکا ڈھیر بن گئیں۔
نئی اسرائیلی حکومت کی اجازت ملنے پر یہودیوں نے غیر قانونی آباد کاری کے حق میں بیت المقدس کی جانب مارچ کیا اورنفرت انگیز نعرےلگائے، ریلی کیخلاف احتجاج پر اسرائیلی فورسز فلسطینیوں پرٹوٹ پڑی اور سترہ سے زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پرھیں: صدر وولکن بوزکر ، فلسطین پر اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے کی ضرورت ہے
گزشتہ ماہ حماس اور اسرائیلی فوج کے درمیان ہونے والی گیار روزہ لڑائی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ ہوا تھا، جس کے بعد سے غزہ پر فضائی بمباری کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
مئی کے مہینے میں ہونے والی محدود پیمانے کی جنگ میں درجنوں کم سن بچوں اور خواتین سمیت تقریباً ڈھائی سو فلسطینی شہید ہوئے تھے۔