اس آدمی نے لڑکی کے نازک اعضاء کو چھوا ضرور لیکن ۔۔۔ جج نے ایسا فیصلہ سنایا کہ لڑکیاں محفوظ نہیں رہیں
میکسیکو سٹی: میکسیکو میں ایک شخص پر الزام تھا کہ اس نے 17 سالہ لڑکی کو 2015 میں بدفعلی کا نشانہ بنایا ہے تاہم عدالت نے اسے رہا کردیا ہے۔ جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ملزم نے لڑکی کے نازک اعضا کو چھوا ضرور ہے لیکن اس کا مقصد جنسی تسکین حاصل کرنا نہیں تھا اس لیے اسے مجرم قرار نہیں دیا جا سکتا۔ تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے شہری ڈیاگو گیبریل کے خلاف 17 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جج انوار گونزیلز حمادی نے اسے بری کردیا۔ متاثرہ لڑکی کے پاس اپیل کرنے کیلئے 10 روز کا وقت ہے ، لڑکی کے وکیل نے تصدیق کی ہے کہ نہ صرف وہ فیصلہ چیلنج کریں گے بلکہ جج کے خلاف بھی شکایت کریں گے۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ”ملزم پر جرم ثابت نہیں ہو سکا اس لیے اسے فوری طور پر بری کیا جائے، اس شخص نے لڑکی کے مخصوص حصوں کو اپنی انگلیوں سے چھوا ضرور تھا لیکن اس کا مقصد جنسی لذت حاصل کرنا نہیں تھا اس لیے یہ زیادتی کا کیس نہیں بنتا۔ مخصوص حصوں کو حادثاتی طور پر یا تنہائی میں بغیر رضا مندی کے چھونے کو اس وقت تک زیادتی قرار نہیں دیا جا سکتا جب تک یہ حرکت کرنے والے کی طرف سے اس میں جنسی تسکین کا عنصر شامل نہ ہو، گیبریل کے کیس میں تسکین کا کوئی عنصر نہیں تھا“۔
جج کی طرف سے حیران کن فیصلہ آنے کے بعد متاثرہ لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے بعد کوئی بھی شخص نوجوان لڑکیوں کو جنسی تسکین کی نیت کیے بغیر با آسانی چھو لے گا اور اسے سزا کا بھی کوئی ڈر نہیں ہوگا۔جج کی طرف سے حیران کن فیصلہ آنے پر دنیا بھر میں اس فیصلے کا مذاق اڑایا جا رہا ہے جبکہ فیصلہ سنانے والے جج کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ ملزم ڈیاگو گیبریل میکسیکو کی با اثر سیاسی فیملی سے تعلق رکھتا ہے، ملزم پر الزام تھا کہ اس نے اپنے دیگر تین ساتھیوں کے ساتھ مل کر نئے سال کی پارٹی میں ایک لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔