سعودی اتحاد میں راحیل شریف کا تقرر فائدہ مند نہ ہوا تو واپس بلا سکتے ہیں: میجر جنرل آصف غفور
لندن: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹرجنرل میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سعودی اتحاد میں جنرل (ر) راحیل شریف کی تقرری پاکستانی ریاست کا فیصلہ ہے، سعودی اتحاد میں راحیل شریف کا تقرر فائدہ مند نہ ہوا تو واپس بلا سکتے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمیشن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے آصف غفور نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب اور ایران کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، سعودی اتحاد میں راحیل شریف کی تقرری پاکستانی ریاست کا فیصلہ ہے، پاکستان پراکسی وار پر یقین نہیں رکھتا، ایک بریگیڈیئر کا بھی فیصلہ ہونا ہے مگر ہرچیز فائنل نہیں ہوتی، جس ملک کی فوج کمزور ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا، حکومت سے لڑائی کا تاثر دست نہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ آپریشن ردالفساد کے تحت مدرسہ اصلاحات پر کام ہورہا ہے، مدرسوں کے ساتھ تعلیمی اداروں پر بھی ہماری نظر ہے، جہاں ضروری سمجھتے ہیں دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں، سول و عسکری قیادت ایک ٹیم کی طرح کام کر رہی ہے۔
آصف غفور نے کہا کہ بہتر مستقبل کیلئے ماضی کی غلطیاں ٹھیک کر رہے ہیں، پاکستان کا غدار پاکستان میں نہیں رہ سکتا، اب ہمیں اپنی منزل نظر آرہی ہے، دنیا میں ہمیں اب کوئی باقی بائی پاس نہیں کرسکتا، پاکستان افغانستان اور بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے، پاکستان خطے میں کشیدگی نہیں چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف شروع کیا اس کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہوں گے، پاکستان آرمی نے دہشت گردی کو شکست دی، پاکستان میں اب حالات بہتر ہو رہے ہیں مگر پاکستان اب بھی مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہم مغرب کے ڈارلنگ تھے، ہمارے ایٹمی پروگرام کو نہیں روکا گیا، پیسے بھی دیئے، رفتہ رفتہ پاکستان کے ساتھ مغرب کا رویہ بدلنے لگا، پاکستان میں طالبان کی عملداری والی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ داعش اور تنظیم الاحرار کا ہدف کم پڑھے لکھے لوگ نہیں، ان کی رسائی بڑے بڑے تعلیمی اداروں تک ہے۔