شام پر حملے کے خطرناک نتائج امریکہ کو بھگتنا پڑیں گے، پیوٹن
ماسکو: روسی صدر پیوٹن نے امریکہ کی جانب سے شامی ائربیس پر حملے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام پر حملے کے خطرناک نتائج ہوں گے جو امریکہ کو بھگتنا پڑیں گے ۔ شام پر امریکی حملوں کے خلاف روس نے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے اور اقوام متحدہ سے امریکہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ روس نے امریکہ کے ساتھ فوجی تعلقات ختم کرنے کی دھمکی بھی دے دی ہے۔روس کیمیائی حملے کے باوجود باغیوں اور داعش کے خلاف بشارالاسد کی کارروائیوں کی پشت پناہی جاری رکھے گا۔
تفصیلات کے مطابق شام پر امریکی حملے کے بعد روسی صدر پیوٹن نے شام میں امریکہ کے ساتھ فوجی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے اور اقوام متحدہ سے امریکہ کے حملے پر کاروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے ۔امریکہ کا شامی ائیر بیس پر حملہ ایک خود مختار ریاست کے خلاف جارحیت ہے۔امریکہ کی جانب سے شام پر داغے گئے میزائیلوں کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے .
روسی خبر ایجنسی کے مطابق روس کے ارکان پارلیمنٹ نے شام میں امریکی فضائی کارروائی کو سیاسی دہرا معیار قرار دےدیا ہے۔ شام میں امریکی فضائی حملہ دہشت گردی کے خلاف مقابلے کی کوششوں کو کمزور کرسکتا ہے۔دوسری جانب ایران نے بھی شام میں امریکی حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب نے شام میں امریکی فضائی کارروائی پر مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے اور اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ فضائی کارروائی کے ذریعے امریکا کے شام کو دیئے گئے واضح پیغام کی حمایت کرتے ہیں۔