یوکرین کی خواتین فوجیوں کی اونچی ایڑی (ہیلز) کے ساتھ ٹریننگ
یوکرین: ابتدائی طور پر خواتین فوجیوں کی اونچی ایڑی کے جوتوں کے ساتھ تصویر یوکرینی وزات دفاع کی ویب سائٹ پر شیئر کی گئی تھی
متعدد نوجوان فوجی خواتین کو اونچی ایڑی (ہیلز) کے جوتوں کے ساتھ پریڈ کرتے دکھایا گیا تھا جب کہ پریڈ کی مشق میں شامل ایک خاتون اہلکار کا بیان بھی شیئر کیا گیا تھا۔
تصویر کے ساتھ خاتون اہلکار کا بیان دیا گیا کہ تاریخ میں پہلی بار یوکرینی فوجی خواتین نے اونچی ایڑی کے جوتے پہن کر پریڈ کی مشق کی۔
مشقیں آئندہ ماہ اگست میں ہونے والی فوجی پریڈ کے لیے کی جا رہی ہیں، جس میں یوکرین آزادی کے 30 سال مکمل ہونے پر جشن منائے گا۔
خواتین فوجیوں کی اونچی ایڑی کے جوتوں کے ساتھ تصویر سامنے آنے پر وہاں تنازع کھڑا ہوگیا اور اسمبلی میں بھی مذکورہ معاملے پر ہنگامہ ہوگیا۔
یوکرین کی اسمبلی میں بھی فوجیوں کی اونچی ایڑی کے ساتھ پریڈ مشق کی تصویر سامنے آنے پر کئی سیاستدانوں اور خصوصی طور پر خواتین سیاستدانوں نے برہمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں:‘عورتوں سے توقع کی جاتی ہے کہ مردوں کو لبھانے والا لباس پہنیں’
خوا تین سیاستدانوں نے خواتین فوجیوں کو اونچی ایڑی کے جوتے دینے کو صنفی تفریق اور جنسیت کو فروغ دینے سے تشبیح دی اور کہاکہ مذکورہ عمل خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
خواتین سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ خواتین فوجی اہلکار بھی مرد اہلکاروں کی طرح شانہ بشانہ ملک کی حفاظت کی خاطر لڑ رہی ہیں اور انہوں نے جانوں کے نظرانے بھی دیے، انہیں اونچی ایڑی والے جوتے دے کر انہیں الگ بنانے کی کوشش نہ کی جائے۔
کئی لوگوں نے کہا کہ اونچی ایڑی کے جوتے پہننے سے خواتین فوجی اہلکار درست اور تیز رفتاری سے خدمات سر انجام نہیں دے پائیں گی جب کہ ہیلز پہننے سے وہ زخمی بھی ہو سکتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر تنقید اور اسمبلی میں سیاستدانوں کی مخالفت کے بعد اگرچہ تاحال یوکرین کی وزارت دفاع نے کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا، تاہم اب خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر خواتین اہلکاروں کو اونچی ایڑی والے جوتے پہننے سے روک دیا جائے گا۔
دنیا کے تمام ممالک میں مرد و خواتین فوجی، پیرا ملٹری فورس اور پولیس اہلکاروں کو ایک ہی طرح کے لانگ شوز پہنائے جاتے ہیں، تاکہ انہیں خدمات سر انجام دینے میں تکلیف نہ ہو۔