دنیا

مسافر طیارے سے حکام کا رابطہ منقطع، 2 درجن سے زائد مسافر لاپتا

روس: ترجمان ویلینٹینا گلازوفا نے بتایا کہ اے این 26 کامچاٹکا کے مرکزی شہر پیٹرو پاولوسک – کامچاٹسکی سے پلانا شہر جا رہا تھا کہ اچانک وہ غائب ہوگیا اور شیڈول کے مطابق اترنے میں ناکام رہا

انہوں نے بتایا کہ 29 افراد اس طیارے میں سوار تھے جن میں 23 مسافر اور 6 عملے کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’طیارے کی تلاش اور ریسکیو کی کوششیں جاری ہیں، اس وقت بس اتنی ہی معلومات ہیں کہ طیارے کے ساتھ رابطہ منقتطع ہوگیا ہے اور یہ لینڈ نہیں ہوا‘۔
روس کے مشرق بعید میں بحر الکاہل میں واقع ایک وسیع جزیرہ نما علاقے کامچاٹکا کی ایک مقامی ایوی ایشن کمپنی کا طیارہ تھا۔

مقامی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ طیارے میں 28 افراد سوار تھے جن میں 6 عملے اہلکار بھی تھے اور ایک یا دو بچے بھی شامل ہیں۔

اس کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں، ایک ذرائع کے مطابق نیوز ایجنسی کو بتایا گیا کہ طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہوسکتا ہے اور دوسرے کا کہنا ہے کہ یہ پلانا کے قریب کوئلے کی کان کے قریب گر گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق 2 ہیلی کاپٹروں کے ذریعے تلاش شروع کردی گئی ہے اور ریسکیو اہلکاروں کو طلب کرلیا گیا ہے۔

روس، جو کبھی طیاروں کے حادثات کے تواتر سے ہونے والے واقعات کی وجہ سے بدنام تھا، نے حالیہ برسوں میں اپنے ایئر ٹریفک کی حفاظت کے ریکارڈ میں بہتری لانے میں کامیاب رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لاپتہ مسافر طیارے کی تلاش کا کام روک دیا گیا

تاہم طیاروں کی دیکھ بھال اور حفاظت کے ناقص معیارات اب بھی برقرار ہیں اور حالیہ برسوں میں ملک میں کئی فضائی حادثات دیکھنے میں آئے ہیں۔

روس میں آخری بڑا حادثہ مئی 2019 میں ہوا تھا، جب اس کی سرکاری ایئرلائن ایرو فلوٹ سے ایک سکھوئی سپر جیٹ ماسکو ایئرپورٹ کے رن وے پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 41 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

فروری 2018 میں ماسکو کے قریب ٹیک آف کے فوراً بعد ہی ایک ساراتوف ایئرلائن کا اے این 148 طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں سوار تمام 71 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اگست 2019 میں 230 سے زائد افراد پر مشتمل ایک ایئر لائن کی پرواز نے ٹیک آف کے فوراً بعد پرندے کے انجن میں پھنس جانے کے باعث ماسکو میں مکئی کے کھیت میں لینڈنگ کرنے میں کامیاب رہا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close