دنیا

’18 تاریخ سے پہلے حضرت عیسیٰؑ کا نزول ہوگا اور بڑی تباہی آئے گی کیونکہ۔۔۔‘ ایسا دعویٰ منظر عام پر کہ پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا

نیویارک: مسلمانوں کا بھی عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ آسمانوں پر اٹھا لیے گئے تھے اور وہ نبی آخرالزماں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتی بن کر دوبارہ زمین پر آئیں گے۔ عیسائی بھی ان کے دوبارہ نزول پر یقین رکھتے ہیں تاہم وہ اسے عیسائیت کے احیاءسے جوڑتے ہیں اور اب اس حوالے سے ایک امریکی شخص نے حیران کن دعویٰ کر دیا ہے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق 49سالہ سٹیو فلیچر نامی شخص نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ ایسٹر سوموار (Easter Monday) کے ایک دن بعد 18اپریل کو دنیا مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی اور عیسیٰ علیہ السلام کا دوبارہ نزول ہو گا۔

رپورٹ کے مطابق سٹیو نے اپنی اس دعوے کی تصدیق کے لیے بائبل سے 25گواہیاں بھی پیش کی ہیں۔ وہ ویڈیو میں کہتا ہے کہ ”وقت آ گیا ہے، 2017ءاس بڑی تکلیف کے خاتمے اور مسیح موعود کی دوبارہ آمد کا سال ہے۔قوی امکان ہے کہ اس سال ایسٹر کا دن ہماری نجات کا دن ہو گا۔“ بائبل کا حوالہ دیتے ہوئے سٹیو بتاتا ہے کہ خدا نے انسان کو 3ہزار983قبل مسیح میں تخلیق کیا تھا اور 2017ءمیں انسان کی تخلیق کو 6ہزار سال مکمل ہو جائیں گے۔دوسری طرف بائبل میں درج ہے کہ کائنات 6ہزار سال بعد ختم ہو جائے گی، چنانچہ یہ اس کی بقاءکا آخری سال ہے۔“

سٹیو کے مطابق دنیا کے خاتمے کا آغاز ایسٹر کے بعد اسرائیل سے ہو گا جو 10سے 18اپریل کے درمیان کسی بھی وقت شروع ہو سکتا ہے۔یوٹیوب پر سٹیو کی اس ویڈیو کو اب تک 20ہزار سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں جن میں سے اکثر اس کی پیش گوئی کو معقول قرار دے رہے ہیں،تاہم بعض اسے ’ایک نیا سازشی نظریہ‘ کے نام سے تعبیر کر رہے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close