دنیا
غذائی قلت کا سنگین مسئلہ سر اٹھانے لگا
شدید غذائی قلت کا خطرہ ہزاروں افراد کی ہلاکت کا خدشہ
اقوام متحدہ نے آئندہ کچھ ماہ میں یمن، جنوبی مڈغاسکر سمیت دنیا کے 23 مقامات پر شدید غذائی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا۔
مہلک وبا کی تباہ کاریاں اب بھی جاری ہیں جس کے باعث دنیا بھر میں لوگوں کی آمدن متاثر ہے اور غریب اب انتہائی غربت کا شکار ہے، ان مسائل کے دوران اب غذائی قلت کا سنگین مسئلہ بھی سر اٹھانے لگا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کی جانب سے انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ آئندہ 3 ماہ کے دوران دنیا کے 23 مقامات پر خوراک کی شدید قلت کا اندیشہ ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ جن مقامات پر غذائی قلت شدت اختیار کرسکتی ہیں ان میں جنوبی مڈغاسکر، یمن، جنوبی سوڈان اور شمالی نائجیریا سمیت 23 ممالک شامل ہیں۔
عالمی ادارہ برائے خوراک نے مزید کہا کہ اگست سے نومبر تک خوراک کی کمی خطرناک ہوسکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق شدید خشک سالی کے شکار افریقی ملک جنوبی مڈغاسکر میں غذائی قلت کی وجہ سے 14 ہزار افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔