دنیا

کیتھی ہوکل نیویارک کی پہلی خاتون گورنر بن جائیں گی

 نیویارک: کومو پر الزام ہے کہ انھوں نے 11 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا اینڈریو کومو اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہیں

مسز ہوکل اگلے دو ہفتوں میں امریکہ کی چوتھی بڑی ریاست نیویارک کی پہلی خاتون گورنر کے عہدے پر فائز ہو جائیں گی۔
62 سالہ کیتھی ہوکل، جنھیں ان کے پیش رو ایک ’سمارٹ اور قابل‘ شخصیت کہتے ہیں، کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔

وہ لیفٹیننٹ گورنر کے رسمی سے عہدے پر فائز تھیں۔

ان کا تعلق ریاست نیو یارک کے علاقے بفلو سے ہے۔ وہ سنہ 2014 میں لیفٹیننٹ گورنر کے طور پر گورنر کی ٹیم میں شریک ہوئیں تھیں۔
مسز ہوکل کا تعلق لوہاروں کے خاندان سے ہے اور ان کے دادا آئرلینڈ میں غربت سے بھاگ کر مواقع کی تلاش میں نیویارک چلے آئے تھے جسے انھوں نے بعدازاں اپنا گھر بنا لیا۔

 

کیتھی ہوکل، چھ بہن بھائیوں میں سے ایک ہیں انھوں نے سراکیوز یونیورسٹی سے انڈر گریجویشن کی اور کیتھولک یونیورسٹی آف امریکہ سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے کانگریس کا ممبر منتخب ہونے سے پہلے کیپٹل ہل میں معاون کے طور پر خدمات سرانجام دیں۔

مسز ہوکل تمام عمر عورتوں کے خلاف گھریلو اور جنسی تشدد کے خلاف کام کرتی رہی ہیں۔ انھوں نے کالج کے احاطوں میں جنسی حملوں کے خلاف گورنر کومو کی مہم ‘اینف از اینف‘ کی رہنمائی بھی کی۔
انھوں نے سنہ 2006 میں اپنی والدہ اور خالہ کے ساتھ مل کر گھویلو تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کے لیے ’کیتھلین میری ہاؤس‘ کے نام سے ایک مرکز بھی قائم کیا۔

کیتھی ہوکل نے سنہ 2008 میں اس وقت ایک تنازع کھڑا کر دیا تھا جب اس وقت کے گورنر ایلٹ سپٹزر نے دستاویزات نہ رکھنے والے تارکین وطن کو ڈرائیور لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

کیتھی ہوکل نے جو اس وقت ایری کاؤنٹی میں کلرک کے طور پر کام کرتی تھیں گورنر کے اس فیصلے کی پرزور مخالفت کی۔ البتہ دس برس بعد انھوں نے اپنی رائے بدل دی اور کہا کہ ’اب ایک بلکل نیا دور ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں : ایوانکا ٹرمپ کا نیویارک منتقل نہ ہونے کا فیصلہ

گذشتہ ہفتے مسز ہوکل بھی ایسے سیاستدانوں کے ساتھ مل گئیں جو اینڈریو کومو کو بُرا بھلا کہہ رہے تھے ان کا کہنا تھا کہ گورنر کے مستعفی ہونے کا فیصلہ درست تھا۔

نیویارک کے اٹارنی جنرل دفتر کی ایک آزادانہ تحقیق نے گورنر کومو کے 11 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا پتہ چلایا ہے۔

ان خواتین نے گورنر کومو پر الزام عائد کیا ہے کہ گورنر نے ’جنسی جملوں، نامناسب انداز میں چھونے اور ان کی مرضی کے بغیر انھیں بوسہ دے کر انھیں جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔‘

گورنر کومو نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان خواتین سے معافی کے طلبگار ہیں جن کو ان کے رویے سے دکھ پہنچا ہو۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مسز ہوکل 2022 کے انتخابات میں گورنر کے عہدے کے لیے انتخابات میں حصہ لیں گی یا نہیں۔

انھوں نے ایک بیان میں کہا ’میں نے تمام حکومتی سطحوں پر کام کیا ہے اور جانشینی کی لائن میں پہلے نمبر پر ہوں، میں نیویارک کے 57ویں گورنر کے طور پر اپنا کردار نبھانے کے لیے تیار ہوں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close