ورلڈ بینک نے افغانستان کو دی جانے والے امداد روک دی
واشنگٹن ڈی سی: افغانستان میں طالبان نے مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور حکومت سازی میں مصروف ہے اس صورت حال میں پچھلی حکومتوں کو ملک میں ترقیاتی کاموں کے لیے امداد فراہم کرنے والے عالمی مالیاتی ادارے تذبذب کا شکار ہیں
ورلڈ بینک جس نے 2002 سے افغانستان میں 3 ارب 50 کروڑ ڈالر کے دو درجن سے زائد ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھے ہیں، اب افغانستان کے لیے امداد کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی بینک کے ترجمان نے فنڈز کی معطلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورت حال کی بالخصوص خواتین پر اثرات مرتب ہونے اور ملک کی ترقی کے امکانات میں کمی کے حوالے سے گہری تشویش ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : عالمی بینک کا حکومت کی موجودہ معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار
ترجمان ورلڈ بینک نے یہ نہیں بتایا کہ فنڈز کی معطلی کتنے عرصے کے لیے ہے تاہم انھوں نے کہا کہ افغانستان میں بڑی مشکل سے حاصل ہونے والی ترقی کو محفوظ بنانے اور اس سے وابستہ رہنے کے طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔
طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے بھارت، ایران، ترکی اور دیگر ممالک نے افغانستان میں اپنے انفرا اسٹریکچرز پروجیکٹس اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کو کچھ عرصے کے لیے روک دیا ہے۔