طالبان کی عبوری حکومت نے نیا آئینی اساسی ڈھانچہ جاری کردیا
افغانستان: 40 نکات پر مشتمل اساسی و قانونی ڈھانچے کے مطابق افغانستان کا سرکاری مذہب اسلام ہوگا، خارجہ پالیسی کا محور اسلامی شریعت پرہوگا
ڈھانچے کے مطابق عوام کو بنیادی انسانی حقوق، انصاف یکساں طور پر حاصل ہوگا، تمام پڑوسیوں کے ساتھ حل طلب مسائل پر امن طریقے اور ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
7 ستمبر 2021 کو طالبان نے افغانستان کی عبوری حکومت کا اعلان کیا تھا جس میں ملا محمد حسن اخوند کو عبوری وزیراعظم مقرر کیا گیا ہے۔
ملا محمد حسن اخوند افغانستان کے عبوری وزیر اعظم ہیں جبکہ ملا عبدالغنی برادر اورمولوی عبدالسلام حنفی نائب وزرائے اعظم ہیں۔
یہ بھی پر ھیں : طالبان حکومت کے لیے منشیات سے ان شہریوں کی جان چھڑانا ایک بڑا چیلنج
سابق بانی امیر ملا عمر کے صاحبزادے اور ملٹری آپریشن کے سربراہ ملا محمد یعقوب مجاہد کو عبوری وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے جبکہ ان کے نائب ملا محمد فاضل اخوند ہیں۔
کمانڈر قاری فصیح الدین افغانستان کے آرمی چیف مقرر کیے گئے ہیں۔
سراج الدین حقانی وزیر داخلہ اور مولوی نور جلال نائب وزیر داخلہ ہیں جبکہ مولوی امیر خان متقی کو ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے اور ان کے نائب شیر محمد عباس استنکزئی ہیں۔
عبوری حکومت میں ملا ہدایت اللہ بدری کو وزیر خزانہ اور شیخ اللہ منیر کو وزیر تعلیم مقرر کیا گیا ہے۔