طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا بل پیش کردیا
واشنگٹن: امریکی سینیٹ میں افغانستان سے متعلق بل پیش کیا گیا جس میں طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے
ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو نے20ساتھی سینیٹرز کے ساتھ مل کر یہ بل پیش کیا، بل کا نام افغانستان کیلئے انسداد دہشت گردی، نگرانی اور احتساب رکھا گیا ہے۔
بل میں کہا گیا ہے کہ جائزہ لیا جائے2001 سے 2020 تک پاکستان نے طالبان کی کیسے مدد کی؟ اور کن کن ممالک نے ان کا ساتھ دیا؟ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان پر پابندیاں لگائی اورانسداد دہشت گردی کیلئے مؤثراقدامات کیے جائیں۔بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ بتایا جائے کہ کس نے طالبان کا ساتھ دیا یا کسی قسم کی مدد فراہم کی، طالبان کا ساتھ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑ ھیں : پاکستان کی امریکی فوج کو فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت برقرار
ری پبلکنز سینیٹرز نے مذکورہ بل میں افغانستان پر خصوصی ٹاسک فورس بنانے کی تجویز پیش کی تاکہ ٹاسک فورس افغانستان میں رہ جانے والے امریکیوں کے انخلاء کا بندوبست کرے۔
بل میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر طالبان پر پابندیاں لگائی جائیں اور افغانستان میں انسداد دہشت گردی کیلئے مؤثر اقدامات کیے جائیں،سینیٹرجم ریش کا کہنا ہے کہ طالبان کے طاقت میں آنے سے القاعدہ اور داعش افغانستان میں مضبوط ہوسکتی ہیں۔