ایمبولینس سائرن کی آواز کو روایتی بانسری اور طبلے کی موسیقی سے بدلنے کا منصوبہ بنا لیا
نئی دہلی: ایمبولینس سائرن کی مخصوص آواز کو روایتی بانسری اور طبلے کی موسیقی سے بدلنے کا منصوبہ بنا لیا گیا ہے جس کا آغاز دارالحکومت نئی دہلی سے ہوگا
نئی دہلی کے یونین روڈ ٹرانسپورٹ منسٹر، نتن گاڈکری نے اپنے ایک بیان میں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایمبولینس سائرن کی چیختی چنگھاڑتی آواز سے لوگوں پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہوجاتے ہیں۔
اس کے برعکس بانسری، طبلے اور ہارمونیم جیسے آلاتِ موسیقی پر روایتی دھنوں کی آواز، سننے والوں کو ایک خوشگوار احساس دیتی ہے۔
نتن گاڈکری کے مطابق، ان کی وزارت میں مختلف دھنوں کا جائزہ لیا جارہا ہے جو بہت جلد ایمبولینس سائرن کی جگہ لیں گی۔
ہ دنیا بھر میں ایمبولینس سائرن کی مخصوص آواز کا مقصد ارد گرد پیدل چلنے والوں اور گاڑیاں چلانے والوں کو ہنگامی صورتِ حال سے خبردار کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ راستہ چھوڑ دیں اور ایمبولینس کو گزرنے دیں۔
یہ بھی پڑ ھیں : ایدھی ایمبولینسیں غزہ پہنچ گئیں
ایسے میں طبلے، بانسری اور ہارمونیم وغیرہ کی آواز میں ایمبولینس سے بلند ہونے والی موسیقی شاید عام شہریوں کےلیے تفریح کا ذریعہ تو بن جائے لیکن وہ اسے ہنگامی صورتِ حال کا اشارہ نہ سمجھ سکیں۔
اس تبدیلی کے ممکنہ اثرات سے متعلق کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن یہ پہلو اپنی جگہ اہمیت رکھتا ہے کیونکہ ایمبولینس کوئی عام گاڑی نہیں بلکہ یہ ہنگامی حالات میں مریضوں اور زخمیوں تک کم سے کم وقت میں پہنچنے اور انہیں طبّی امداد کےلیے بروقت پہنچانے میں استعمال ہوتی ہے۔