قندھار:افغانستان کے شہر قندھار میں شیعہ برادری کی مسجد میں ہونے والے ایک دھماکے میں بھاری جانی نقصان خودکش دھماکا ،20 افراد شھید
یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب مسجد میں نماز جمعہ کا اجتماع جاری تھا۔
طالبان حکومت کی وزارت داخلہ کے ترجمان قاری سعید خوستے کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے دھماکہ کے حوالے سے تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
دھماکہ قندھار شہر کے پولیس ڈسٹرکٹ ون میں جمعے کی نماز کے دوران ہوا۔ نیوز چینل کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ’عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہونے کا خدشہ ہے تاحال سرکاری ذرائع سے کوئی مصدقہ تعداد نہیں بتائی گئی۔‘
یہ بھی پڑ ھیں : پاکستان نے طالبان حکومت کو سی پیک میں شرکت کی دعوت دی
اس حملے کی ذمہ داری فی الحال کسی بھی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
آٹھ اکتوبر کو افغانستان کے شہر قندوز میں شیعہ برادری کی مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع کے دوران ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم 50 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم نام نہاد دولتِ اسلامیہ نے قبول کی تھی۔ دولت اسلامیہ ماضی میں بھی متعدد مرتبہ افغانستان کی شیعہ برادری کو نشانہ بنا چکی ہے
پاکستان نے قندوز میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کی حکومت اور عوام اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں۔ ہم ان خاندانوں سے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہیں جنھوں نے اپنے پیارے کھوئے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ زخمی ہونے والے جلد صحتیاب ہوں گے۔