دنیا

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ 38 ممالک میں اومیکرون کی تشخیص ہوئی

ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ انہیں اومیکرون کی متعدی شدت اس کی ویکسین کی تعین میں کئی ہفتے لگیں گے

 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سائنس دان اس وائرس سے متعلق جواب دے سکیں گے۔

ڈبلیو ایچ او کی ڈائریکٹر برائے ہنگامی امور کے مائیکل ریان نے کہا کہ ’ہم وہ جواب حاصل کرنے جا رہے ہیں جن کی تلاش یہاں موجود ہرشخص کو ہے۔

ہمیں ابھی سائنس پر بھروسہ کرتے ہوئے صبر کرنا چاہیے اور خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔

ماریہ وان کیرکوف نے سماجی میڈیا کے ناظرین کا بتایا کہ تجویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویرینٹ تیزی سے منتقل ہورہا ہے، لیکن اس کی واضح تصویر سامنے میں آنے میں کچھ وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ طلبا کی جانب سے وائرس کی شدت کے حوالے سے آنے والی رپورٹ نوجوان افراد میں بیماری منتقل ہونے کا رجحان کم ہے۔

ماریہ وان کیرکوف کا کہنا تھا کہ اومیکرون کیسز کی تشخیص زیادہ تر مسافروں میں ہوئی ہے، اور وہ افراد کو بیماری میں مبتلا ہیں انہیں جہازوں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ بھی پڑ ھیں : کورونا وائرس میں کمی ہو رہی ہے، ڈبلیو ایچ او

’بہت جلد‘ ہم اومیکرون کی شدت کے حوالے سے نتائج تک پہنچ جائیں گے۔مائیکل ریان کا کہنا ہے کہ ویکسین کے حوالے سے ڈبلیو ایچ او نے زور دیا کہ موجودہ ویکسینز کے اثر انداز ہونے کی صلاحیت پر شک کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’فی الحال جو ویکسینز استعمال کی جارہی ہیں انہیں تبدیل کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔

مائیکل ریان نے بتایا کہ ’اس بات کی حمایت کا ثبوت نہیں ہے لیکن اس معاملے پر میں بہت کا ہورہا ہے کہ اگر ہم ویکسینز تبدیل کریں گے تو ہم اسے کیسے تبدیل کرسکتے ہیں فی الحال ویکسین لگوانا ہی آپ کے لیے بہترین حل ہے۔

ڈبلیو ایچ او کو اومیکرون کی پہلی رپورٹ 24 نومبر کو جنوبی افریقہ سے موصول ہوئی تھی ،جب ایک معروف لیباٹری نے تصدیق کی تھی کہ کیس کی تشخیص 9 نومبر کو حاصل کیے گئے نمونوں سے ہوئی تھی۔

وائرس کا نیا ویرینٹ نومبر میں حاصل کردہ نمونوں سے دریافت ہوا ہے اس کا مطلب ہے کہ ممکنہ طور پر اس سے قبل بھی افریقہ کے باہر کچھ کیسز پائے گئے ہوں گے۔

گزشتہ 60 روز میں گلوبل سائنس انیشی ایٹیو کے تحت حاصل کیے گئے نمونوں میں 99.8 فیصد ڈیلٹا ویرینٹ کے کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close