برطانیہ میں پاکستانی نژاد آدمی کی ایسی شرمناک ترین حرکت کہ پہلی مرتبہ برطانوی شہریت ہی منسوخ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، قوم کا سرشرم سے جھکادیا
لندن : اگرچہ ہماری نظر میں مغربی معاشرہ عزت و غیرت کے مفہوم سے ناآشنا ہے لیکن بسااوقات ہم باعزت و باغیرت لوگ ایسی بے غیرتی کا مظاہرہ کرتے ہیں کہ وہ مغربی باشندے بھی شرم سے منہ چھپا کر رہ جاتے ہیں۔ ایسی ہی کمینگی ایک پاکستانی نژاد برطانوی شہری نے کی جسے اب برطانیہ نے اپنی شہریت واپس لے کر ملک بدر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 63سالہ شبیر احمد وہ درندہ ہے جس نے درجنوں کم سن لڑکیوں کو ورغلا کر اور شراب پلا کر ان سے زیادتی کی۔ اسے 2012ءمیں 30سے زائد بچیوں کو ہوس کا نشانہ بنانے کے جرم میں 22سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ لیکن اب برطانیہ نے انسداددہشتگردی کی کوششوں میں تیزی لاتے ہوئے ایسے سنگین جرائم کے مرتکب مجرموں سے اپنی شہریت واپس لے کر انہیں ملک سے نکالنے کا قانون وضع کیا ہے۔
اس قانون کے تحت شبیر احمد وہ پہلا شخص ہے جس سے برطانوی شہریت واپس لے کر اسے ملک بدر کیا جائے گا شبیر احمد ایک گینگ کا سربراہ تھا جو کم سن بچیوں کی زندگیوں سے کھیلتا ہے۔ یہ سفاک شخص خود 4بچوں کا باپ ہے اور اس کی بیوی اس سے طلاق لے چکی ہے۔ اس قدر معصوم بچیوں کی زندگی سے کھیلنے والے بے شرم انسان نے اب انسانی حقوق کی بنیاد پر برطانوی حکومت سے ملک بدر نہ کرنے کی درخواست کر رکھی ہے۔ اس نے یہ درخواست مانچسٹر میں امیگریشن ٹربیونل میں دی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس میں بھی درخواست دائر کر رکھی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”انسانی حقوق کی بنیاد پر برطانیہ کو میری شہریت منسوخ کرنے اور وطن بدر کرنے سے روکا جائے۔“