ٹیکس چوری پر 21 کروڑ ڈالر کا جرمانہ
چین: ہوانگ وی، جو ویا کے نام سے مشہور ہیں ایک انٹرنیٹ سیلبریٹی ہیں جن کے کروڑوں فالوئرز ہیں
ہوانگزو میں حکام نے ان پر الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے سنہ 2019 اور 2020 میں اپنی ذاتی آمدن چھپانے کی کوشش کی تھی اور دیگر مالی جرائم بھی کیے تھے۔
انھوں نے اپنے ویبو اکاونٹ سے کی گئی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ وہ ‘انتہائی نادم ہیں’۔
انھوں نے لکھا کہ ‘میں ٹیکس حکام کی جانب سے دی گئی سزا کو تسلیم کرتی ہوں۔’
آن لائن شاپنگ کے بڑھتے رجحان کے باعث 36 سالہ خاتون اب چین میں ایک بڑی انٹرنیٹ سیلیبریٹی بن چکی ہیں۔
انھیں ملک میں ‘لائیو سٹریمنگ کوئین’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور انھوں نے آن لائن شاپنگ پلیٹ فارم تاؤباؤ پر نوڈلز سے لے کر کمرشل راکٹ لانچ تک تمام چیزیں بیچی ہیں۔
ویا نے پیر کی شام ایک کاسمیٹکس کی فروخت کی تقریب کی میزبانی کرنی تھی تاہم اس سے قبل ان کا سٹریمنگ اکاؤنٹ آف لائن ہو گیا۔
ان کے پاس موجود بڑے پلیٹ فارم کے باعث انھیں سنہ 2021 میں ٹائم میگزین نے 100 سب سے زیادہ بااثر افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا۔
یہ بھی پڑ ھیں : چین نے ہمیں امریکا سے برے تعلقات رکھنے کےلیے نہیں کہا
ویا چین کی سب سے زیادہ مقبول انفلوئنسر یا آن لائن سیلز ولاگرز میں سے ہیں۔
تاہم اب حالات اچانک ان کے خلاف ہو گئے ہیں جب سے ٹیکس چوری کی خبر منظرعام پر آئی ہے۔
چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ویبو پر ویا کو انٹرنیٹ پر مکمل طور پر بلاک کرنے کا ہیشٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے اور اکثر کمپنیاں ان سے کنارہ کشی اختیار کر رہی ہیں۔
ان کا ویبو اکاؤنٹ جہاں ان کے ایک کروڑ 80 لاکھ فالوئرز تھے اب موجود نہیں ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق ای بے پر ان کا اکاؤنٹ تاؤباؤ کی طرح معطل کر دیا گیا ہے۔
گلوبل ٹائمز اخبار کا کہنا ہے کہ ان کو ہونے والا جرمانہ دیگر افراد کے لیے بھی ‘تنبیہ’ ہے۔ تاہم اس حوالے سے گذشتہ ماہ سے ہی اشارے مل رہے تھے کے چین اس صنعت میں اصلاحات لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
چین میں لائیو سٹریمنگ کی دنیا کی سب سے بڑی صنعت ہے۔ ملک میں میں 40 کروڑ ولاگر ہیں۔
گذشتہ ماہ آن لائن انفلوئنسرز پر آن لائن سٹاکس کے بارے میں مشورے دینے پر پابندی عائد کی گئی تھی اور 88 سیلیبریٹیز کو لائیو سٹریمنگ مواد کے بارے میں ‘تنبیہ’ کی گئی تھی۔
دو دیگر مقبول لائیو سٹریمرز زو شینہوئی اور لن شانشان پر بالاترتیب ایک کروڑ دو لاکھ اور 43 لاکھ ڈالر کے جرمانے عائد کیے گئے تھے۔
چائنا ڈیلی نامی اخبار کے مطابق ‘ٹیکس نادہندگان کے خلاف تفتیش اور سزاؤں میں سختی لائی جائے گی تاکہ ملک میں ٹیکس کے حوالے سے منصفانہ ماحول قائم کیا جا سکے۔