مڈغاسکرکے سمندر میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
افریقیہ: وزیر کا دعویٰ ہے کہ ایک ریسکیو مشن کے دوران سمندر میں ہیلی کاپٹر کے گرنے بعد انھوں نے 12 گھنٹے تک تیراکی کی اور ساحل پر پہنچنے میں کامیاب ہوئے
ان کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں سوار دو دیگر سکیورٹی حکام بھی اس حادثے میں بچ گئے ہیں۔ یہ ٹیم ملک کے شمال مشرقی علاقے میں ہیلی کاپٹر کی مدد سے کچھ ان علاقوں کا جائزہ لے رہی تھی جہاں پر ایک مسافر کشتی ڈوبی تھی۔
شدید تھکاوٹ کے شکار وزیرِ پولیس سرگے گیل نے کہا کہ ‘ابھی میرے مرنے کا وقت نہیں تھا۔‘
منگل کے روز حکام نے بتایا تھا کہ کشتی ڈوبنے کے حادثے میں کم از کم 39 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ ٹوئٹر پر ملک کے صدر اینڈری راجولینا نے ہلاک ہونے والوں کے لیے تعزیت کی، اور سرگے گیل اور ان کے ساتھی اہلکاروں کی تعریف کی۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ پیر کے روز یہ حادثہ کیوں یا کیسے پیش آیا تاہم 57 سالہ سرگے گیل نے کہا کہ ماہامبو کے قصبے تک پہنچنے کے لیے انھوں نے حادثے کی شام ساڑھے سات بجے سے لے کر اگلی صبح ساڑھے سات بجے تک سمندر میں تیراکی کی۔
یہ بھی پڑ ھیں : افغانستان میں بم پھٹنے سے خواتین و بچوں سمیت 11 افراد ہلاک
ان کا کہنا تھا کہ وہ زخمی نہیں ہیں مگر انھیں شدید سردی لگ رہی تھی۔
انھوں نے ماہامبو کے قصبے میں پہنچ کر مقامی لوگوں کو کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ میری ویڈئو نشر کر دیں تاکہ میری گھر والے اور دیگر سرکاری اہلکار یہ دیکھ لیں کہ میں زندہ ہوں، اور ٹھیک ہوں۔‘
سرگے گیل نے ہیلی کاپٹر کی ایک نشت کو بطور فلوٹیشن ڈیوائس استعمال کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘ان کا کھیلوں میں دلچسپی ہونے کے باعث ہمیشہ سے کافی سٹیمنا تھا اور انھوں نے ایک تیس سال کے لڑکے کی طرح اپنا ردھم برقرار رکھا۔ ان کے اعصاب فولاد کی مانند ہیں۔‘
اگست میں بطور وزیر تعیناتی سے پہلے سرگے گیل نے تین دہائیوں تک پولیس میں سروس کی ہے۔