قطر کی تنہائی دہشت گردی کے خاتمے کا نقطہ آغاز ہوسکتی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کے مشرق وسطیٰ کے حالیہ دورے کے موقع پر خطے کے ملکوں کے لیڈروں نے قطر کو دہشت گردی کے لیے رقوم مہیا کرنے کا ذمے دار ٹھہرایا تھا۔ صدر ٹرمپ نے منگل کے روز قطر اور عرب خلیجی ممالک کے درمیان حالیہ تنازع کے تناظر میں سلسلہ وار ٹویٹس کی ہیں۔انھوں نے لکھا ہے کہ’’ میں نے سعودی عرب کے شاہ سلمان اور پچاس مسلم رہ نماؤں سے ملاقات کی تھی۔ ان سے جب میں نے کہا کہ سخت گیر نظریے کے لیے کوئی رقوم مہیا نہیں کی جائیں گی تو ان سب نے قطر کی جانب اشارہ کیا تھا‘‘۔صدر ٹرمپ لکھتے ہیں :’’ ان لیڈروں نے کہا تھا کہ وہ انتہا پسندی کے لیے رقوم مہیا کرنے والوں کے بارے میں سخت موقف اختیار کریں گے ۔شاید یہ ( قطر کو سفارتی تنہائی کا شکار کرنا) دہشت گردی کے خاتمے کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا‘‘۔
قطر کے حالیہ جارحانہ اقدامات کے ردعمل میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر نے اس کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔یمن ، لیبیا کی مشرقی حکومت اور مالدیپ نے بھی قطر کے ساتھ سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کر لیے ہیں ۔ یمنی حکومت نے قطر پر اپنے دشمنوں ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔