ترک پارلیمنٹ نے قطر میں ترک فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی
انقرہ: ترکی کی پارلیمنٹ نے قطر کے خلاف سعودی عرب اور بعض دیگر عرب ممالک کی طرف سے پابندیوں کے پیش نظر قطر کی حفاظت کے لئے ترک فوج قطر میں تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے اور ترک صدر نے قطر کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔یہ بل مئی کے مہینے میں ڈرافٹ کیا گیا تھا جس کے حق میں 240ووٹ آئے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کہ ترکی کی پارلیمنٹ نے قطر کے خلاف سعودی عرب اور بعض دیگر عرب ممالک کی طرف سے پابندیوں کے پیش نظر قطر کی حفاظت کے لئے ترک فوج قطر میں تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قطر کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ قطر کو تنہا کر کے یا پابندیاں لگا کر مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکتا ،انقرہ اس مسئلے کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے ۔ ترکی قطر کا قریبی اتحادی ہے جو قطر میں اپنی ملٹری بیس قائم کر رہا ہے اور اس بیس میں سب سے بڑی امریکی ائیر بیس بھی بنائی جائے گی ۔
2014کے معاہدے کے بعد ترکی نے مڈ ل ایسٹ ریاستوں میں پہلی بار ملٹر ی بیس قطر میں قائم کی ۔واضح رہے کہ سعودی عرب، امارات، بحرین ، مصر اور بعض دیگر ممالک نے قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے سفارتی تعلقات منقطع کیے جبکہ قطر نے ان الزامات کو مسترد کردیا، تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ چونکہ قطر نے امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے دوران امریکہ کو تاوان اور ٹیکس ادا کرنے سے انکار کیا تھا جس کی اسے سزا دی جارہی ہے ورنہ ایران کے ساتھ عمان ا ور امارات کے تعلقات بھی بہتر ہیں۔